کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 88
حکومت کیسی ہے اور جن لوگوں کو جاگیر عطا کی گئی وہ کیسے لوگ ہیں اور کن مقاصد کے لیے زمین عطا کی گئی ہے اور کیسے حالات میں دی گئی ہے ۔ان تفصیلات کو دیکھنے کے بعد ہی جو ازیا عدم جواز کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔ جہاں تک مقاصد کا تعلق ہے تو وہ دوہی ہوسکتے ہیں۔ (1) زمین کی آبادکاری۔(2) خدمات کا صلہ۔ صلہ کے طور پر زرعی زمین برائے آباد کاری بھی دی جاسکتی ہے اور سکنی زمین (پلاٹ وغیرہ) مکان کی تعمیر کے لیے بھی۔ بنجر زمین کی آبادکاری: بنجر زمین کی آبادکاری کے سلسلہ میں اسلام نے ایک سادہ اور فطری سا اصول بتا دیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «من اخی ارضامیتة فهی له»(ترمذی، نسائی۔ابوداؤد بحوالہ فقہ السنۃ ج3 صفحہ 168) ترجمہ: ’’جس کسی نے مردہ(بے کارپڑی ہوئی بنجر) زمین کو آباد کیا،وہ اسی کی ہے۔‘‘ «من عمرارضا لیست لاحد فهو احق بها»(بخاری، کتاب المزارعۃ ۔باب من احیا ارضا مواتا) ترجمہ: ’’جس کسی نے ایسی زمین کو آباد کیا جو کسی دوسرے ملک نہ ہو تو وہی اس کا حقدار ہے۔‘‘ «من احاط حائطا علی الارض فهی له»