کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 84
جاگیر داری اورمزارعت فاضلہ دولت کی بحث میں جاگیرداری کاذکراس لیےضروری ہوجاناہےکہ فاضلہ دولت کی پیداؔش کاایک بنیادی عامل جاگیرداری بھی ہے۔حضرت عمررضی اللہ عنہ نےجن وجوہ کی بناپرعراق کی مفتوحہ زمینوں کوقومی تحویل میں لیاتھا، ان کاذکرہم پہلےکرآئےہیں۔ ان وجوہ میں سےپہلی اوربنیادی وجہ یہی تھی کہ مجاہدین،جن میں سے اکثرصحابی رضی اللہ عنہم ہیں، کہیں جاگیردار ہی بن کےنہ رہ جائیں۔ پھردوسری طرف ہم یہ بھی دیکھتےہیں کہ خود حضرت عمررضی اللہ عنہ نےبعض صحابہ کوجاگیرعطافرمائی تھی۔ پھرجاگیرداری سےایک اورمسلئہ پیدا ہوجاتا ہےاوروہ ہے مزارعت،اوریہ مزارعت کےجواز وعدم جواز کامسلئہ  فاضلہ دولت کےمسلئہ سےبھی زیادہ پیچیدہ ہے۔وجہ یہ ہےکہ فاضلہ دولت کوناجائز قرار دینےوالےصرف دوصحابی رضی اللہ عنہما تھےجبکہ مزارعت کوناجائزکہنےوالےصحابہ رضی اللہ عنہم کی تعداد زیادہ ہے۔ہم جاگیرداری اورمزارعت کولازم زملزوم تونہیں کہ سکتےتاہم یہ بات وثوق سےکہہ جاسکتی ہےکہ اگر اسلام میں جاگیرداری ہی ناجائز ہوتومزارعت کامسلئہ کافی حد تک ازخود ہی ختم ہوجاناہے۔لہذا پہلےجاگیرداری کاشرعی نقطہ نگاہ سےجائزہ لیناضروی ہے۔