کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 56
اضافہ ہوا۔ بے شمار فتوحات ہوئیں اور کثیر مقدار میں اموال بیت المال میں جمع ہوئے تو آپ رضی اللہ عنہ نے تمام اہل مدینہ کے وظائف مقرر کئے اور ہر شخص کی اسلامی خدمات کا لحاظ رکھ کر اس کا وظیفہ متعین کیا گیا۔ شرکائے بدر صحابہ کا سالانہ وظیفہ (بخاری۔ کتاب المغازی ان وظائف کی مزید تفصیل آگے آئے گی) پانچ ہزار درہم سالانہ تھا۔ اسی ضمن میں آپ رضی اللہ عنہ کو بھی جب یہ وظیفہ ملنا شروع ہوا تو آپ رضی اللہ عنہ نے بیت المال سے پہلا ملنے والا وظیفہ چھوڑ دیا۔ (فتوح البلدان) زہد، قناعت اور سادگی کچھ اس طرح آپ رضی اللہ عنہ کی طبیعت میں رچ بس گئی تھی کہ بیت المقدس کی فتح کے سلسلہ میں جب آپ رضی اللہ عنہ کو وہاں جانا پڑا تو آپ کے کرتے میں کئی پیوند لگے ہوئے تھے اور جب شہر میں داخل ہوئےتو آپ رضی اللہ عنہ کا غلام اونٹ پر سوار اور آپ اونٹ کی نکیل تھامے آگے آگے پیدل چل رہے تھے۔ خیبر میں جو زمین آپ رضی اللہ عنہ کے حصہ میں آئی تھی وہ بھی آپ رضی اللہ عنہ نے وفات پائی تو ترکہ کے بجائے قرضہ چھوڑا تھا جو آپ رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے عبداللہ رضی اللہ عنہ نے ادا کیا تھا جس کی تفصیل یہ ہےکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے کہا’’ دیکھو، میں پر کس قدر قرض ہے؟‘‘ حساب لگایا گیا تو معلوم ہوا کہ چھیاسی ہزار درہم یا اس کے لگ بھگ قرضہ ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا’’اگر اس