کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 31
حضرت عمررضی اللہ عنہ نےعراق کی زمینوں کوقومی تحویل میں لینےکاارادہ کیاتھا توآپ رضی اللہ تعالی عنہ نےاورحضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ نےاس مسئلہ میں حضرت عمررضی اللہ تعالی عنہ کی اتنی شدید مخالفت کی کہ ناک میں دم کردیاتھااوریہ مخالفت بھی بربنائےاستدلال تھی ۔ آپ رضی اللہ تعالی عنہ نےمدینہ آتےہی تجارت کاکاروبارشروع کیا۔ اللہ تعالی نےآپ رضی اللہ تعالی عنہ کےمال بہت زیادہ برکت دی۔ آپ کوہروقت کثرت مال کےفتنہ کی فکردامن گیررہتی تھی۔چنانچہ ابراہیم بن عبدالرحمن فرماتےہیں کہ:۔ «اتی عبدالرحمن بن عوف یومابطعام فقال مصعب بن عمیروکان خیرا منی فلم یوجدله مایکفن فیه الابردة وقتل حمزة اوررجل اخرهوخیرامنی فلم یوجدله مایکفن فیه الابردة لقدخشیت ان یکون قدعجلت لناطیباتنافی جیاتنا الدنیاثم جعل یبکی» (بخاری کتاب الجنائز۔ باب الکفن من جمیع المال) ترجمہ:’’حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ کےسامنےایک روز کھانارکھاگیاتوکہنےلگے’’مصعب بن عمیررضی اللہ تعالی عنہ جنگ احدمیں شہیدہوگئے اوروہ مجھ سےبہترتھے۔ ان کےلیےکفن کےلیےصرف ایک چادرملی اورحضرت حمزہ رضی اللہ تعالی عنہ عنہ یاکسی اورکوکہاکہ شہیدہوئےاوروہ بھی مجھ