کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 26
اکثر مسلمان فرض رکعات کے علاوہ سنتیں اور نوافل بھی ادا کرتے ہیں۔ کم ازکم رمضان میں نماز تراویح بھی ادا کرتے ہیں۔ جمعہ اور عیدین کا فرض نمازوں سے بھی زیادہ خیال رکھتے ہیں لیکن صدقات یا انفاق فی سبیل اللہ کا مسئلہ کچھ ایسا ہے کہ مسلمان بس فرضی زکوۃ پر کچھ اس طرح قناعت کرگیا ہے کہ اس درجہ سےآگے بڑھنے کا نام ہی نہیں لیتا۔ اسی وجہ سے طبقاتی تقسیم پیدا ہوجاتی ہے۔ ہمارے خیال میں دونوں فریق افراد وتفریط کا شکار ہیں تاہم چونکہ دونوں فریق اپنے دلائل کتاب وسنت اور تعامل امت سے پیش کرتے ہیں۔ لہٰذا ان دونوں کے دلائل کا موازنہ کرنا ضروری معلوم ہوتا ہے۔ فاضلہ دولت یا اکتناز کے حق میں دلائل 1۔آیہ اکتناز اور حضرت عمررضی اللہ عنہ کا استفسار: درج ذیل آیات میں فاضلہ دولت رکھنے والوں کے لیے سخت وعید آئی ہےتاہم انہیں آیات سے فریقین اپنے اپنے حق میں دلیل اخذ کرتے ہیں لٰہذا ان آیات کو اس بحث کے دوران ہروقت مدنظر رکھنا چاہیے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَالَّذِيْنَ يَكْنِزُوْنَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنْفِقُوْنَهَا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۙ فَبَشِّرْهُمْ بِعَذَابٍ اَلِيْمٍ 34؀ۙ ۔ يَّوْمَ يُحْمٰي عَلَيْهَا فِيْ نَارِ جَهَنَّمَ فَتُكْوٰي بِهَا جِبَاهُهُمْ وَجُنُوْبُهُمْ وَظُهُوْرُهُمْ ۭهٰذَا مَا كَنَزْتُمْ لِاَنْفُسِكُمْ فَذُوْقُوْا مَا كُنْتُمْ تَكْنِزُوْنَ 35؀ (التوبہ:35:34) ترجمہ: ’’ اور لوگ سونا چاندی جمع کر رکھتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ