کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 24
ہمارے موضوع سے گہری مناسبت رکھتی ہے ۔ اسی مثال کی مزید وضاحت کے لیے نماز کی مثال بھی پیش کی گئی ہے ۔ ان دونوں مثالوں سے درج ذیل امور پر روشنی پڑتی ہے۔ 1۔ شریعت نے ہر نیک عمل کی نچلی حد اور اوپر کی حد مقرر کرکے ہر ایک کی سعی وعمل کے لیے بڑا وسیع میدان مہیا کردیا ہے۔ 2۔ ارکان کا سلسلہ میں نچلی حد اسلام اور کفر کی درمیانی حد ہوتی ہے ۔ جسے کسی حکم کی قانونی حیثیت کہہ سکتے ہیں اور فتویٰ اسی کے مطابق دیا جاسکتا ہے۔ 3۔ اسلام نے قانون پر بہت کم انحصار کیا ہے ۔ اس کی تعلیمات کا پیشتر حصہ اخلاقیات اور ترغیبات پر مشتمل ہے اور انہی ذرائع سے وہ نفوس کا تزکیہ اور معاشرہ کی ناہمواریوں کو دور کرکے اس کی تطہیر کرنا چاہتا ہے ۔ اس کی تمہید کے بعد ہم اپنے اصل موضوع اسلام اور فاضلہ دولت کی طرف رجوع کرتے ہیں۔