کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 19
قرا پائے گا اور گنہگار ہوگا
زکوٰۃ کی مثال:
بعینہ یہی مثال اسلام کے دوسرے اہم رکن زکوٰۃ کی بھی ہے جو ہمارے موضوع سے مناسبت بھی رکھتی ہے۔ زکوٰۃ کا نصاب، محل نصاب اشیاء اور زکوٰۃ کی شرح جو شریعت نے مقرر کی ہے، اس کی قانونی حیثیت یہ ہے کہ اتنی شرائط کے تحت اور اتنی قلیل مقدار میں بھی نفاق فی سبیل اللہ نہ کرنے والا(قانونی زبان میں زکوٰۃ ادا نہ کرنے والا) دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔ جس طرح فرض نماز کا تارک کافر ہے بعینہ اسی طرح فرض صدقہ(زکوٰۃ) کا منکر بھی کافر ہے اور اس بات کا اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہو سکتا ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ عنہ مانعین زکوٰۃ سے جہاد کیا تھا۔
فرضی صدقہ یعنی زکوٰۃ کے علاوہ نفلی صدقات کا میدان بھی نفلی نمازوں کی طرح بہت وسیع ہے اور ان کی بھی کئی اقسام ہیں۔ مثلاً:
واجبی صدقات:
وجبی صدقات بھی دو قسم کے ہوتے ہیں۔ ایک تو وہ ہیں جو مختلف گناہوں کے کفارے ہیں مثلاً:
جو شخص احرام کی حالت میں شکار کرے اس پر اس شکار کی مثل جانور یا اس کا عوض(نقدی وغیرہ کی صورت میں) صدقہ کرنا واجب ہوتا ہے یا اس کے عوض کے برابر مسکینوں کو کھانا کھلانا ضروری ہے۔ (مائدۃ:٩٥)