کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 141
ام المومنین رضی اللہ تعالی عنھا نےاس بےقراری کاسبب پوچھاتو فرمایا کہ میرے پاس سونے کا ایک ٹکڑا آیا تھا۔ میں ابھی تک اسے صدقہ نہیں کر سکا اور مجھے ڈر ہے کہ کہیں اس کام سے فراغت سے پہلے مجھے موت نہ آجائے۔ ہم پوچھتے ہیں کہ کیا ان بحث کرنے والوں کا بھی یہی کردا رہے؟ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نظریات، ثقافت اور بودوباش ایسی ہی تھی جو ان سوشلسٹوں کی ہے؟ کیا انہوں نے خدا ہی کو اپنا آئن ساز نہ مانا تھا۔ انہیں ہر وقت فکر آخرت ہی دامن گیر نہ رہتی تھی اور کیا انہوں نے کبھی خونیں انقلاب اور اس کے تدریجی منازل طے کرنے کی تدابیر سوچی تھیں۔ یہ ٹھیک ہے کہ اسلام بھی معاشی تفاوت کو کم کرتا ہے اور سوشلزم بھی، لیکن ان دونوں کے طریق کار میں جو زمین آسمان کا فرق ہے۔ اسے کس پلڑے میں ڈالا جائے گا؟ ایک انتہائی غلاظت، دوسرا انتہائی پاکیزگی۔﴿ھَل يَسْتَوِي الْخَبِيثُ وَالطَّيِّبُ  لہٰذا ایسے واضح تضاد کی موجودگی میں اسلام میں سوشلزم کی پیوندکاری کی کوئی گنجائش نہیں۔ اسلام اگر مکمل ضابطہ حیات ہے اسے پورے کا پورا تسلیم کرنا ہو گا۔ ورنہ اسلام ککا نام لینا چھوڑ دیجئے کیونکہ اس منافقت کی بھی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔ سوشلزم دراصل سرمایہ داری اور آمریت کی انتہائی اور بدترین شکل ہے۔ اگر پاکستان میں اس وقت بائیس یا اس سے کم و بیش خاندان سرمایہ دار تھے تو کسی سوشلسٹ ملک میں خود حکومت (سرکاری پارٹی) ہی سب سے بڑی سرمایہ دار ہوتی