کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 14
5۔ اگر انسان بارش یا کسی اور معقول وجہ سے مسجد نہیں جاسکتا تو گھر پر بھی نماز ادا کرسکتا ہے۔
6۔ اگر کسی مجبوری سے نماز کا وقت نکل جائے تو اس کی قضا دے سکتا ہے وغیرہ وغیرہ۔
کم استعداد والوں کے لیے مراعات:
1۔نابالغ اور مجنون سے نماز کی فرضیت کو ساقط کردیا گیا ہے۔
2۔ بیمار بیٹھ کر نماز ادا کرسکتا ہے ۔زیادہ بیمار ہے تو لیٹ کر بھی ادا کرسکتا ہے۔اتنی بھی ہمت نہ رہی تو لیٹے ہی اشارہ سے پڑھ سکتا ہے۔
3۔ حیض اور نفاس کے دوران عورت سے نماز کو ساقط کردیا گیا ہے۔
4۔ ایسا بیمار یا انتہائی بوڑھا جو مسجد تک جانے کی ہمت نہیں رکھتا، وہ مستقل طور پر اپنے گھر میں نماز ادا کرسکتا ہے وغیرہ وغیرہ
اب دیکھیے اگر کوئی مسلمان ان تمام مراعات کے باوجود عمدا نماز ادا نہیں کرتا تو وہ کافر ہو جائے گا اور اگر نماز کی بجاآوری میں کوتاہی کرتا ہے تو وہ گناہ کبیرہ کا مرتکب ہوگا۔
زیادہ استعداد والوں کے لیے ترغیبات:
معاشرہ میں کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو عام استعداد سے زیادہ استعداد رکھتےہیں ان کے لیے فرض کے علاوہ نوافل تجویز کیے گئے ہیں۔ ان نوافل کو جو شخص جس حد تک بجا لائے گا اسی قدر اس کے درجات بلند ہوں گے۔ ایسے نوافل