کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 103
ترجمہ:’’ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےایسی بات سےمنع کردیاجس میں ہمارافائدہ تھا۔میں نے(یعنی رافع نے)کہاجوکچھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےارشادفرمایاوہی حق ہے۔ظہیرکہتےہیں کہ مجھےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےبلایااورپوچھا’’تم اپنےکھیتوں کاکیاکرتےہو؟،،میں نےکہا’’چوتھائی پیداوارپربھی دیتےہیں اورکھجوریاجوکی معین مقدارپربھی۔،،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا’’ایسامت کرواپنی کیھتی خودکاشت کرویاکروایا خالی پڑی رہنےدو۔،،میں نےکہا’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کاارشادسن لیااورمان لیا۔،، مندرجہ بالااحادیث اگرچہ وہی ہیں تاہم ان سےبھی یہی معلوم ہوتاہےکہ زمین کےکرائےیازمین سےفائدہ اٹھانےکی کوئی بھی ایسی قسم نہیں جس سےآپ صلی اللہ علیہ وسلم نےمنع فرمادیاہو۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی مرویات: (1)    ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتےہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا۔ «من کانت له ارض فلیزرعها اولیمنحهااخاه فان ابی فلیمسك ارضه»(ایضا) ترجمہ:’’جس کےپاس زمین ہووہ اس میں کھیتی کرےیااپنےبھائی کوبطوراحسان دےدےاوراگروہ نہ لےتواپنی زمین پڑی رہنےدے۔،، (بخاری کتاب المزارعۃ۔باب ماکان اصحاب النبی ..........) (2)ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتےہیں کہ:-