کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 102
ترجمہ:"ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں محاقلہ کیا کرتے تھے تو اپنی زمین کو تیسرا حصہ یا چوتھا حصہ (بٹائی پر )یا معین اناج کے عوض کرایہ پر چلاتے تھے۔ ایک روز ہمارےپاس میرے چچاؤں میں کوئی صاحب آئے اور کہنے لگے"رسول اللہ نے ہمیں ایسے کام سے منع کر دیا جس میں ہمارا فائدہ تھا لیکن اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشی میں ہمیں زیادہ فائدہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بٹائی سے منع فرمادیا اور کہا کہ مالک زمین یا تو خود کاشت کرے یا دوسرے کو دے دے اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے زمین کےکرایہ یا کسی بھی دوسری صورت کا ناپسند فرمایا۔" (2)رافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن خدیج کہتے ہیں کہ میرے چچا ظہیر بن رافع نے کہا کہ :۔ (بخاری، کتاب المزارعتہ۔باب ماکان اصحاب النبی......)