کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 100
 (3) یہی حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: کان لرجل فضول أرضين من أصحاب  رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال  رسول الله صلى الله عليه وسلم من كان له فضل الأرض فليزرعها أو ليمنحها أخاه فإن ابي فليمسك أرضه (أيضا)  ترجمہ: بعض اصحاب سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ضرورت سے زائد زمینیں تھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے پاس ضرورت سے زیادہ زمین ہو وہ اس میں کھیتی کرے یا احسان کے طور پر اپنے بھائی کو کاشت کے لیے دےدے اور اگر ایسا نہ کر سکے تو پھر زمین کو رکھ چھوڑے۔‘‘ اس حدیث سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ کرایہ کی کوئی شکل بھی اسلام کی نگاہ میں پسندیدہ نہیں ہے۔ (4) یہی جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:  نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يؤخذ في الأرض أجرا أو حظاً ) أيضا  ترجمہ: ’’منع فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زمین کات کرایہ لینے یا کسی بھی طرح کا دوسرا فائدہ اٹھانے سے۔‘‘ (5) حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  من كانت له أرض فليزرعها أو ليزرعها أخاه ولا يكريها (مسلم أيضا)