کتاب: علم حدیث میں اسناد و متن کی تحقیق کے اصول محدثین اور فقہاء کے طرز عمل کی روشنی میں - صفحہ 8
(( علیکم بسنتی وسنۃ الخلفاء الراشدین المھدیین)) ۳۲؎
’’تم میری سنت اور ہدایت یافتہ خلفائے راشدین کی سنت کو لازم پکڑو۔ ‘‘
٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک اور فرمان یوں ہے:
(( خیر الناس قرنی ثم الذین یلونہم ثم الذین یلونہم)) ۳۳؎
’’بہترین لوگ میرے زمانے کے ہیں ، پھر وہ جو ان کے بعد آئیں گے اور پھر وہ جو ان کے بعد آئیں گے ۔ ‘‘
سند ومتن کی امثلہ
مثال سے بات واضح ہو جاتی ہے، اس لیے سند ومتن کی دو مثالیں پیش خدمت ہیں :
1۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے (م ۲۵۶ ھ)صحیح بخاری میں یہ حدیث نقل فرمائی ہے:
حدثنا عبد اللّٰہ بن یوسف قال أخبرنا مالک عن ہشام بن عروۃ عن أبیہ عن عائشۃ أم المومنین رضی اللّٰہ عنہا أن الحارث بن ہشام رضی اللّٰہ عنہ سأل رسول اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم فقال یا رسول اللّٰہ ! کیف یأتیک الوحی فقال رسول اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم أحیانا یأتینی مثل صلصلۃ الجرس وھو أشدہ علی فیفصم عنی وقد وعیت عنہ ما قال وأحیانا یتمثل لی الملک رجلا فیکلمنی فأعی ما یقول۳۴؎
اس حدیث میں مذکور یہ الفاظ ’’حدثنا عبد اللّٰہ بن یوسف قال أخبرنا مالک عن ہشام بن عروۃ عن أبیہ عن عائشۃ أم المومنین رضی اللّٰہ عنہا‘‘ سند ہیں ، کیونکہ سند رواۃ کے تسلسل کا ہی نام ہے اور یہ حصہ أن الحارث بن ہشام رضی اللّٰہ عنہ سأل رسول اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم فقال یا رسول اللّٰہ ! کیف یاتیک الوحی فقال رسول اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم أحیانا یأتینی مثل صلصلۃ الجرس وھو أشدہ علی فیفصم عنی وقد وعیت عنہ ما قال وأحیانا یتمثل لی الملک رجلا فیکلمنی فأعی ما یقولمتن ہے کیونکہ متن سند کے اگلے حصے کو ہی کہتے ہیں ۔
2۔ امام مسلم رحمہ اللہ (م ۲۶۱ ھ)نے صحیح مسلم میں یہ حدیث ذکر فرمائی ہے:
حدثنا محمد بن عبید الغبری حدثنا أبو عوانۃ عن أبی حصین عن أبی صالح عن أبی ھریرۃ قال قال رسول اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم من کذب علی متعمدا فلیتبوأ مقعدہ من النار۳۵؎
اس حدیث میں یہ حصہ حدثنا محمد بن عبید الغبری حدثنا أبو عوانۃ عن أبی حصین عن أبی صالح عن أبی ھریرۃ سند ہے اور قال رسول اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم:(( من کذب عليّ متعمدًا فلیتبوأ مقعدہ من النار)) متن ہے۔
........٭٭٭........