کتاب: علم حدیث میں اسناد و متن کی تحقیق کے اصول محدثین اور فقہاء کے طرز عمل کی روشنی میں - صفحہ 65
جو خاص اسی فن یا علم سے تعلق رکھتی ہو۔ یہی وجہ ہے کہ اس اصطلاح کے تعین میں عدم وضوح کی وجہ سے بعض حضرات نے اس کے استعمال میں یک طرفہ کاوش کا مظاہرہ کیا ہے، جس سے خلط مبحث پیدا ہوا ہے۔ ہم ان صفحات میں اس حقیقت کا جائزہ لیں گے کہ مختلف علوم میں ’درایت‘ سے مراد کیا ہے؟ اور اس کا استعمال کس جگہ کس تناظر میں کیا گیا ہے؟ اور یہ بھی کہ علم حدیث میں محدثین کرام رحمہم اللہ کے درایتی استعمال سے مراد کیا ہے؟ مختلف علوم میں ’درایت‘ کا استعمال علم حدیث میں درایت ذیل میں ہم علم حدیث میں استعمال ہونے والی اصطلاح ’درایت‘ کو لغوی واصطلاحی طور پر وضاحت کے ساتھ بیان کررہے ہیں ۔ علم حدیث میں درایت کا استعمال دو طرح سے ہوا ہے: 1۔ لغوی اعتبار سے 2۔ اصطلاحی اعتبار سے 1۔ لغوی اعتبار سے لغوی اعتبا ر سے علم حدیث میں ’درایت‘ سے مراد ہے کہ حدیث کا وہ سرسری یا عام مفہوم جو الفاظ کے ظاہر ہی سے قاری کے ذہن میں بلا کسی تحقیق وجستجو کے اتر جائے اور اس میں کسی خاص غور وفکر یا اجتہاد کی ضرورت نہ ہو۔ مختصر طور پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ متن حدیث یا الفاظ حدیث یا عبارت حدیث کی مراد کاتعین ’درایت حدیثی‘ کہلاتا ہے۔ اس مفہوم کے اعتبارسے علامہ طاش کبری زادہ رحمہ اللہ (م ۹۶۸ ھ) درایت کی تعریف میں لکھتے ہیں : ھو علم یبحث فیہ عن المعنی المفہوم من الفاظ الحدیث وعن المعنی المراد منھا مبتنیا علی قواعد العربیۃ و ضوابط الشریعۃ مطابقا لا حوال النبی صلي اللّٰه عليه وسلم ‘‘۳۲؎ ’’درایت وہ علم ہے جس میں عربی زبان کے قواعد، شریعت کے ضوابط اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حالات کے مطابق الفاظ حدیث کے معنی اور مفہوم سے بحث کی جاتی ہے۔‘‘ ٭ صاحب کشف الظنون رحمہ اللہ سے بعینہ یہی تعریف منقول ہے۔ ھو علم باحث عن المعنی المفہوم من الفاظ الحدیث و عن المراد منھا مبنیا علی قواعد العربیۃ و ضوابط الشریعۃ و مطابقا لا حوال النبی صلي اللّٰه عليه وسلم ۳۳؎ ’’اس علم میں احادیث نبویہ کے معانی اور مقاصد پر عربی زبان کے قواعد، شریعت کے ضوابط اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حالات کے مطابق غور کیا جاتا ہے۔‘‘ درایت کی ان دونوں تعاریف سے واضح ہوتا ہے کہ لغوی لحاظ سے علم حدیث میں درایت کا مفہوم وہی ہے جو کہ عن قریب علم تفسیر کی تعریف میں آرہا ہے، کیونکہ علم تفسیر بھی درایت کا استعمال لغوی اعتبار سے ہی ہوا ہے۔ 2۔ اصطلاحی اعتبار سے اصطلاحی طور پر فن حدیث میں درایت کا استعمال روایت کے بالمقابل ہوتا ہے، جس کا مفہوم روایت کے مفہوم سے بالکل برعکس