کتاب: علم حدیث میں اسناد و متن کی تحقیق کے اصول محدثین اور فقہاء کے طرز عمل کی روشنی میں - صفحہ 60
روایت کا اصطلاحی مفہوم ٭ امام سیوطی رحمہ اللہ (م ۹۱۱ ھ) فرماتے ہیں : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال، افعال، تقریرات اور صفات کے حوالے سے جو کچھ نقل کیا جائے اور راجح قول پر جو چیز صحابہ رضی اللہ عنہم یا تابعین رحمہم اللہ کی طرف بھی اس طریق پر منسوب ہو، اس پر علم روایت الحدیث کا اطلاق ہوتا ہے۔‘‘۵؎ ٭ محمدعجاج الخطیب حفظہ اللہ لکھتے ہیں : ’’اصطلاحِ حدیث میں سنت ِرسول (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بطورِ شریعت صادر ہونے والے تمام اقوال، افعال، تقریرات اور صفاتِ خَلقیہ وخُلقیہ) کی نقل کو روایت ِ سنت یا نقل ِ سنت کہا جاتا ہے۔۶؎ علم حدیث میں روایت کی تعریف بیان کرتے ہوئے ابن الاکفانی رحمہ اللہ (م ۷۴۹ ھ) فرماتے ہیں : علم الحدیث الخاص بالروایۃ:علم یشتمل علی أقوال النبی وأفعالہ وروایتھا وضبطھا وتحریر ألفاظھا۷؎ ’’علم الحدیث جو کہ خصوصاً روایت کے ساتھ ہو، اس سے مراد وہ علم ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال، افعال اور ان کی روایت یا ضبط اور ان کے الفاظ کی تحریر پر مشتمل ہے۔‘‘ جامع تعریف مذکورہ تعریفات سے واضح ہوگیا کہ سنت رسول کی نقل کو روایت کا نام دیا گیا ہے اور اس علم کو علم روایت حدیث یا علم روایت سنت کہا جاتاہے۔ اگر ہم مذکورہ بالا تمام لغوی واصطلاحی تعریفات کو جمع کریں تو روایت کی ایک جامع مانع تعریف یہ ہوگی: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام افعال ، اقوال اور تقریرات کو ضبط صدر وکتاب میں لانے کے بعد، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی وہ روایت جس میں ہر پہلے والا شخص ہر بعد میں آنے والے شخص کو علوم واسرار نبوت سے فیض یاب کرتا ہے، اسے’ روایت‘ کہتے ہیں ۔‘‘ ٭ چنانچہ نور الدین عتر حفظہ اللہ بھی روایت کی اسی جامع تعریف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں : فلما لحق رسول اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم بالرفیق الأعلی حدث عنہ الصحابۃ بما وعتہ صدورھم الحافظۃورووہ للناس بغایۃ الحرص والعنایۃ فصار الحدیث علما یروی وینقل۔ ووجہ بذالک علم الحدیث روایۃ۸؎ ’’ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خالق حقیقی سے جا ملے تو صحابہ اپنی شنیدہ باتیں نہایت شوق و اہتمام سے روایت کرنے لگے۔ اس طرح حدیث ایسا علم بن گیا جس کی روایت چلنے لگی، اس طرح علم حدیث روایات کی صورت میں محفوظ ہوگیا۔‘‘ مختلف علوم میں ’ روایت‘ کا استعمال علم حدیث میں روایت اصطلاحِ محدثین رحمہم اللہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے (بطور شریعت) صادر ہونے والے تمام اقوال، افعال، تقریرات اور صفات خَلقیہ وخُلقیہ کی نقل کو روایت کہا جاتا ہے۔۹؎ علم حدیث جو کہ خصوصاً روایت کے ساتھ ہو، اس سے مراد وہ علم ہے جونبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال، افعال اور ان کی روایت یا ضبط اور