کتاب: علم حدیث میں اسناد و متن کی تحقیق کے اصول محدثین اور فقہاء کے طرز عمل کی روشنی میں - صفحہ 49
المقنع فی علوم الحدیث از ابن الملقن رحمہ اللہ (م ۸۰۴ ھ) المنظومۃ البیقونیۃ از عمر بن محمد بیقونی رحمہ اللہ (م ۱۰۸۰ ھ) قواعد التحدیث از علامہ جمال الدین قاسمی رحمہ اللہ (م ۱۳۳۲ ھ) منہج النقد فی علوم الحدیث از نور الدین عتر حفظہ اللہ قواعد المحدثین از عبد اللہ شعبان حفظہ اللہ تیسیر مصطلح الحدیث از ڈاکٹر محمود طحان حفظہ اللہ اس سلسلہ میں اردو میں لکھی جانے والی کتب یہ ہیں : 9۔ علوم حدیث اور چند اہم محدثین رحمہم اللہ از سالم قدوائی رحمہ اللہ 10۔ مطالعہ حدیث از محمد حنیف ندوی رحمہ اللہ (م ۱۴۰۷ ھ) 11۔ اصولِ حدیث از ڈاکٹر خالد علوی حفظہ اللہ 12۔ حدیث کی اہمیت اور ضرورت از خلیل الرحمن چشتی حفظہ اللہ 13۔ خیر الأصول فی أحادیث الرسول از مولانا خیر محمد جالندھری رحمہ اللہ (م ۱۳۹۰ ھ) 14۔ اصطلاحات المحدّثین از سلطان محمود رحمہ اللہ (م ۱۴۱۶ ھ) 15 رسالہ اصول حدیث از ڈاکٹر حمید اللہ حفظہ اللہ 16۔ علوم الحدیث از ڈاکٹر عبد الرؤف ظفر حفظہ اللہ 17۔ معجم اصطلاحات حدیث از ڈاکٹر سہیل حسن حفظہ اللہ 18۔ تیسیر أصول حدیث (اردو ترجمہ تیسیر مصطلح الحدیث) از عمر فاروق السعیدی حفظہ اللہ 19۔ اصطلاحات حدیث (اردو ترجمہ تیسیر مصطلح الحدیث) از مظفر حسین ندوی حفظہ اللہ 20۔ اصطلاحات حدیث (اردو ترجمہ تیسیر مصطلح الحدیث) از ڈاکٹر محمد سعد صدیقی حفظہ اللہ تحقیق حدیث میں محدثین رحمہم اللہ کا طریقۂ کار سابقہ اَوراق میں ذکر کیا جا چکا ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بعض اوقات کسی روایت کو قبول کرنے میں اس لیے احتیاط کرتے کہ کہیں اس کے راوی کو خطا ونسیان نہ لاحق ہو گیا ہو یا اس نے غفلت سے کام نہ لیا ہو اور بعض اوقات اس لیے احتیاط کرتے کہ اس راوی کی بیان کردہ روایت دین کے کسی قاعدے کے خلاف نہ ہو ۔ بالفاظ ِدیگر صحابہ رضی اللہ عنہم جہاں رواۃ ِسند کی تحقیق کرتے وہاں متن ِحدیث کا بھی لحاظ رکھتے تھے۔ بعد ازاں تابعین رحمہم اللہ وتبع تابعین رحمہم اللہ اور جماعت ِ محدثین رحمہم اللہ میں سے نقاد علماء اپنے سلف کے اسی منہج پر چلے اور اپنے علم وتحقیق کے مطابق اس میں مفید اضافے بھی کیے ۔ بالآخر فن ِ حدیث جب اپنی مکمل مدون صورت میں سامنے آگیا تو تحقیق روایت کی بنیاددو چیزوں پررکھی گئی : ’اِسناد حدیث‘ سے متعلقہ امور پر بحث