کتاب: علم حدیث میں اسناد و متن کی تحقیق کے اصول محدثین اور فقہاء کے طرز عمل کی روشنی میں - صفحہ 48
جیسا کہ ابن الوزیر الیمانی (م ۸۴۰ ھ)نے بیان کیا ہے ۔۹۰؎ امام سخاوی رحمہ اللہ (م ۹۰۲ ھ)نے ذکر فرمایا ہے کہ حافظ رحمہ اللہ اس کتاب کی تالیف سے ۸۱۲ھ میں فارغ ہوئے۔۹۱؎ اس کتاب کی شروحات میں اولین شرح تو آپ کی اپنینزھۃہے ۔ دیگر حضرات کی شروح میں سے چند یہ ہیں ۔ نتیجۃ الفکر ، از کمال الدین الشمنی رحمہ اللہ (م ۸۲۱ ھ) عنوان معانی نخبۃ الفکر از ابوالفضل قاہری رحمہ اللہ شرح نخبۃ الفکر از ابوموسیٰ المراکشی رحمہ اللہ (م ۷۶۱ ھ) نتیجۃ الفکر از عبد الرؤف مناوی رحمہ اللہ (م ۱۰۳۱ ھ) استجلاء البصر از عبد العزیز العثمانی رحمہ اللہ نتیجۃ النظر از ابن ہمات الدمشقی رحمہ اللہ اسی طرح اسے منظوم انداز میں پیش کرنے والے چند اہل علم یہ ہیں : 1۔ کمال الدین محمد بن محمد الشمنی رحمہ اللہ (م ۸۲۱ ھ) 2۔ شہاب الدین الطوفی رحمہ اللہ 3۔ برہان الدین المقدسی رحمہ اللہ 4۔ ابن صدقہ رحمہ اللہ (م ۹۷۵ ھ) 5۔ رضی الدین الغزی رحمہ اللہ (م ۹۳۵ ھ) 6۔ منصور الطبلاوی رحمہ اللہ (م ۱۰۱۴ ھ) 7۔ محمد بن اسماعیل امیر یمانی رحمہ اللہ (م ۱۱۸۲ ھ) 8۔ عبد اللہ بن عمر الیمانی رحمہ اللہ 9۔ عثمان البقری رحمہ اللہ اس کے جو اختصارات کیے گئے ان میں سے چند یہ ہیں : بلغۃ الاریب از مرتضی الزبیدی رحمہ اللہ (م ۱۲۰۵ ھ) المختصر من نخبۃ الفکر از ابن برکات الاحمدی رحمہ اللہ مختصر النخبۃ از محمد بن مصطفی رحمہ اللہ مختصر علوم الحدیث از ابن ابراہیم الوزیر رحمہ اللہ (م ۸۶۰ ھ)۹۲؎ یہ تمام کتب اس بات کا ثبوت ہیں کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ (م ۸۵۲ ھ) کی یہ کتاب اہل علم کے ہاں بے پناہ مقبولیت کی حامل تھی ۔ اس کتاب کے پانچ مخطوطے مدینہ منورہ کے چار مکتبات میں موجود ہیں ۔ ایک مکتبہ شیخ الاسلام عارف حکمت میں ، دو مکتبہ محمودیہ میں ، ایک مکتبہ احسانیہ میں اور ایک مکتبہ الشیخ عمر حمدان میں ہے ۔ علاوہ ازیں اس کے تین مخطوطے مکتبہ الحرم المکی میں بھی موجود ہیں ۔۹۳؎ ٭ نقد ِسند ومتن کے اصولوں سے متعلقہ بنیادی حیثیت کی حامل کتب تو درج بالا ہیں ۔ علاوہ ازیں اس موضوع پر کتب کی تالیف کا سلسلہ طویل ہے جو آج تک جاری ہے مگر اس کی بنیاد مذکورہ بالا کتب ہی ہیں ۔ اس سلسلے کی چند دیگر قدیم وجدید کتب یہ ہیں : تدریب الراوی از علامہ جلال الدین سیوطی رحمہ اللہ (م ۹۱۱ ھ) فتح المغیث از محمد بن عبد الرحمن سخاوی رحمہ اللہ (م ۹۰۲ ھ)