کتاب: علم حدیث میں اسناد و متن کی تحقیق کے اصول محدثین اور فقہاء کے طرز عمل کی روشنی میں - صفحہ 41
اِسناد ومتن کی تحقیق کا اِرتقاء اور نشوونما .... عہد تدوین میں نقد ِ حدیث کے حوالے سے سب سے پہلے جس نے کلام جمع کیا وہ یحییٰ بن سعید القطان رحمہ اللہ (م ۱۹۸ ھ) ہیں جیسا کہ امام ذہبی رحمہ اللہ (م ۷۴۸ ھ) نے ذکر فرمایا ہے ۔۵۲؎ پھر ان کے زمانے کے بعد جو لوگ آئے انہوں نے علومِ نقد میں بہت سی کتب تالیف کیں ۔ اس طبقہ کی ابتداء یحییٰ بن معین رحمہ اللہ (م ۲۳۳ ھ)، علی بن المدینی رحمہ اللہ (م ۲۳۴ ھ) اور امام احمد رحمہ اللہ (م ۲۴۱ ھ) سے ہوتی ہے ۔ ٭ امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ (م ۲۳۳ ھ) نے خود تو کتب تالیف نہیں کیں بلکہ ان کے تلامذہ نے ہی ان سے جرح وتعدیل اور عللِ حدیث کے معارف حاصل کر کے انہیں مدون کیا ۔ اس قسم کی چند کتب یہ ہیں : معرفۃ الرجال لأحمد بن القاسم بن المحرز۵۳؎ التاریخ فی تجریح الرواۃ وتعدیلھم لابی سعید عثمان بن سعید بن خالد الدارمی۵۴؎ سوالات اسحق بن منصور الکوسج۵۵؎ ٭ امام ابن مدینی رحمہ اللہ (م ۲۳۴ ھ) اپنے زمانے کے ائمہ حدیث میں سے تھے ۔ امام ذہبی رحمہ اللہ (م ۷۴۸ ھ) نے ان کی تصانیف کی تعداد۲۰۰کے قریب بتلائی ہے۵۶؎ جبکہ امام حاکم رحمہ اللہ (م ۴۰۵ ھ) نے ان کی حدیث ورجال پر مشتمل ۲۹ مصنفات کا ذکر کیا ہے ۔۵۷؎ چند ایک مصنفات کے اسماء درج ذیل ہیں : کتاب العلل المتفرقۃکتاب مذاہب المحدثین کتاب الوہم والخطأکتاب من لا یحتج بحدیثہ ولا یسقط کتاب الضعفاءکتاب المدلسین ٭ امام احمد رحمہ اللہ (م۲۴۱ ھ) کے متعلق امام ذہبی رحمہ اللہ (م ۷۴۸ ھ) نے فرمایا ہے کہ آپ اپنے زمانے کے سید المسلمین،شیخ الاسلام،الحافظ اور الحجۃتھے۔۵۸؎ خطیب بغدادی رحمہ اللہ (م ۴۶۳ھ) نے حدیث، رجال اور علل کے متعلق آپ رحمہ اللہ کی بعض کتب کا ذکر کیا ہے جن میں سے چند ایک کے اسماء درج ذیل ہیں : کتاب العللالمسندکتاب التاریخ 4۔ حدیث شعبۃ۵۹؎ ان ائمہ حدیث کے بعد جو محدثین رحمہم اللہ آئے انہوں نے انہی کتابوں کو بنیاد بنایا جن کا زمانہ یحییٰ بن سعید القطان رحمہ اللہ (۱۹۸ھ) سے یحییٰ بن معین رحمہ اللہ (۲۳۳ھ) ، ابن المدینی رحمہ اللہ (۲۳۴ھ) اور امام احمد رحمہ اللہ (۲۴۱ھ) تک پھیلا ہوا ہے ۔ بعد کے محدثین رحمہم اللہ نے انہی ائمہ سلف کی کتب سے استفادہ کیا کیونکہ یہ قاعدہ ہے کہ ’’خلف ہمیشہ سلف سے استفادہ کرتے ہیں ۔ ‘‘ بعد ازاں اس علم پر بہت سی مطول اور مختصر کتب تالیف کی گئیں جن میں سے چند اہم یہ ہیں :