کتاب: علم حدیث میں اسناد و متن کی تحقیق کے اصول محدثین اور فقہاء کے طرز عمل کی روشنی میں - صفحہ 26
(۶۱) قواعد التحدیث: ص ۶۴
(۶۲) تدریب الراوی:ص ۵
(۶۳) عز الدین بلیق :منھاج الصالحین من أحادیث وسنۃ خاتم الأنبیاء والمرسلین ،[دارالفتح بیروت ،،۱۹۸۷ء ]: ص ۵۲
(۶۴) تیسیر مصطلح الحدیث: ص ۱۵
(۶۵) عبد الغفار حسن: عظمت حدیث،[ دار العلم،اسلام آباد،۱۹۸۹ء]: ص ۳۵
(۶۶) ابن ماجہ اور علم حدیث: ص ۱۲۸
(۶۷) البقرۃ:۲۳۱
(۶۸) المائدۃ: ۳
(۶۹) الضحی: ۱۱
(۷۰) الذاریات: ۲۴
(۷۱) التحریم: ۳، دیکھئے:ابن ماجہ اور علم حدیث: ص ۱۲۸
(۷۲) لسان العرب: ۱۳؍۲۲۵
(۷۳) لسان العرب: ۱۷؍۸۹
(۷۴) زمخشری ،محمود بن عمر :أساس البلاغۃ،تحقیق:عبد الرحیم محمود،[دار المعرفۃ،بیروت، ۲ ۰ ۴ ۱]:ص ۲۲۱
(۶۵) الجرجانی،الشریف عليبن محمد:کتاب التعریفات،[دار الکتب العلمیۃ ، بیروت ، الطبعۃ الاولی ، ۱۴۰۳ ھ ۱۹۸۳ء]: ص۱۰۸
(۷۶) محب اﷲ بن عبدالشکور:مسلم الثبوت،[مطبع انصاری،دہلی،۱۸۹۹ء]: ص ۶۶
(۷۷) ابن الاثیر،مجد الدین أبی السعادات المبارک بن محمد بن الجزری:النھایۃ فی غریب الحدیث والاثر، تحقیق: محمود محمد الطناحی:[المکتبۃ الاسلامیۃ]: ۲؍۴۰۹
(۷۸) الأحزاب: ۳۸
(۷۹) الأنفال: ۳۸
(۸۰) الأحزاب:۶۲
(۸۱) الإسراء: ۷۷
(۸۲) الفاطر: ۴۳
(۸۳) صحیح مسلم: ۳؍۸۷،ابن ماجہ،مقدمۃ: ۲۰۳،ترمذی: ۲۶۷۵، صحیح ابن خزیمۃ: ۲۴۷۷
(۸۴) بخاری: ۳۴۵۶