کتاب: علم حدیث میں اسناد و متن کی تحقیق کے اصول محدثین اور فقہاء کے طرز عمل کی روشنی میں - صفحہ 173
(۲۰) سنن الترمذی: ۷۹
(۲۱) صحیح البخاری:۱۱۸۶
(۲۲) ابن عبد البر،یوسف بن عبد اللّٰہ بن محمد بن عبد البر:الاستذکار،تخریج :[مؤسسۃ الرسالۃ ، بیروت،الطبعۃ الاولی،۱۴۱۴ ھ ۱۹۹۳ء]: ۶؍۱۶۶
(۲۳) الطلاق:۶
(۲۴) صحیح مسلم:۵۳۰۳
(۲۵) سنن دارمی:۱؍۱۶۱
(۲۶) تفصیل کے لیے دیکھیں:اہتمام المحدثین بنقد الحدیث سندًا ومتنًا: ص ۳۱۱
(۲۷) مقدمہ ابن صلاح:ص ۷
(۲۸) الحجرات: آیت۶
(۲۹) منہج النقد فی علوم الحدیث: ص ۷۹
(۳۰) الأعظمی ، دکتور محمد مصطفی:منہج النقد عند المحدثین نشأتہ وتاریخہ،[شرکۃ الطباعۃ العربیۃ ،الریاض،۱۴۰۲ ھ ۔ ۱۹۸۲م]:ص ۸۳
(۳۱) مقدمہ ابن صلاح: ص ۱۲۶
(۳۲) علوم الحدیث ومصطلحہ، فصل اول: علم الحدیث روایۃ ودرایۃ
(۳۳) لسان العرب: ۴؍۴۹۴
(۳۴) قاموس المحیط: مادہ:فا
(۳۵) درایت تفسیری ازعبداللہ محدث روپڑی: پانچواں لطیفہ، بحث اول
(۳۶) زرکشی ،بدر الدین محمد بن بہادر: البرہان فی علوم القرآن/ تحقیق: الدکتور یوسف عبد الرحمن المرعشیلی،[دار المعرفۃ ،بیروت،الطبعۃ الاولی ،۱۹۹۰م]:۱؍۴۸۱
(۳۷) اسلم صد یق ،محمد :قراء ات شاذہ شرعی حیثیت اور تفسیر وفقہ پر اثرات :[شیخ زاید اسلامک سنٹر ،لاہور ،۲۰۰۶ء ]: ص ۱۸۹ ۔۲۳۸
(۳۸) الکفایۃ: ص۱۴۱،معرفۃ علوم الحدیث: ص ۱۹۹
(۳۹) النکت:۲؍۶۵۲،۶۵۳،۶۵۴،فتح المغیث: ۱؍۱۹ ، ص۱۹۶، ۱۹۷
(۴۰) فتح المغیث: بحث ’الشاذ‘
(۴۱) شرح نخبۃ: ص۳۷
(۴۲) شرح نخبۃ: ص۳۷
(۴۳) تیسیر مصلطح الحدیث: ص۱۰۱۔۱۱۸