کتاب: علم حدیث میں اسناد و متن کی تحقیق کے اصول محدثین اور فقہاء کے طرز عمل کی روشنی میں - صفحہ 15
اُصولیوں رحمہم اللہ کی اصطلاح میں سنت کی تعریف اصول فقہ کی عام کتب میں لفظ سنت ’مستحب‘ کے معانی میں بھی استعمال ہوتاہے ۔ بعض علماء اصول رحمہم اللہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ’تعامل‘ پر بھی لفظ سنت بولتے ہیں خواہ وہ قرآن عزیز یا نبی کریم صلی اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہو یا نہ ہو۔ ۹۰؎ ٭ اسی ضمن میں محمد عجاج الخطیب حفظہ اللہ فرماتے ہیں : ’’محدثین کرام رحمہم اللہ کے نزدیک ’سنت‘ ہر اس قول ، فعل ، تقریر ، صفت خَلقیہ وخُلقیہ اورسیرت (خواہ بعثت سے قبل کی ہو یا بعد کی) کا نام ہے جو نبی کریم صلی اللہ عليہ وسلم سے ماثور ہے۔ فقہاء عظام رحمہم اللہ کے نزدیک ’سنت‘ قرآن کریم کے علاوہ نبی کریم صلی اللہ عليہ وسلم سے صادر ہونے والا ہر قول، فعل اور تقریر ہے ۔ علمائے اصول کے نزدیک ’سنت‘ فرائض وواجبات کے علاوہ ہر وہ چیز ہے جو نبی کریم صلی اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے ۔ ‘‘ ۹۱؎ نوٹ:ہمارے ہاں عرف عام میں جب علمائے کرام یوں فرماتے ہیں کہ ’’داڑھی رکھنا ایک مسنون عمل ہے‘‘ تو مسنون سے ان کی مراد ’سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ‘ ہوتی ہے، ناکہ مسنون بمعنی مندوب ومستحب۔ یہی وجہ ہے کہ چودہ صدیوں میں تمام علمائے دین بلا اختلاف داڑھی کو دینی واجبات میں شامل فرماتے ہیں ۔ چنانچہ ہمارے ہاں ’ تحریک اسلامی‘ کے حلقہ سے وابستگان کو اس مغالطہ کا شکار نہیں ہونا چاہیے کہ داڑھی رکھنا ایک مسنون ومندوب عمل ہے۔ ٭ واضح رہے کہ اہل علم کے ہاں جب بات ادلہ شرعیہ اور اصولوں کی ہوتی ہے تو محدثین کرام رحمہم اللہ اور فقہاء عظام رحمہم اللہ سب سنت کا وہی مفہوم مراد لیتے ہیں جو حدیث کا ہے ۔ چنانچہ اُصول حدیث اور اُصول فقہ کی کتب میں ان دونوں اصطلاحات کا مشترکہ مفہوم اکثر وبیشتر نظر آتا ہے ۔ ٭ امام بیضاوی رحمہ اللہ (م ۶۷۵ ھ) نے فرمایا ہے: السنۃ ھی قول الرسول صلي اللّٰه عليه وسلم أو فعلہ ۹۲؎ ’’سنت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے قول یا فعل کا نام ہے ۔ ‘‘ ٭ امام ابن حزم رحمہ اللہ (م ۴۵۶ ھ) بیان کرتے ہیں: السنن تنقسم ثلاثۃ أقسام ،قول من النبی صلي اللّٰه عليه وسلم وفعل منہ علیہ السلام وشیء رآہ وعلمہ فأقر علیہ۹۳؎ ’’ سنن کی تین اقسام ہیں ، نبی کریم صلی اللہ عليہ وسلم کا قول ، فعل اور تقریر ، یعنی جس چیز کو آپ صلی اللہ عليہ وسلم نے دیکھا ، جانا اور برقرار رکھا۔ ‘‘ ٭ علامہ صفی الدین حنبلی رحمہ اللہ (م۷۳۹ ھ) فرماتے ہیں: السنۃ ما ورد عن النبی صلي اللّٰه عليه وسلم غیر القرآن أو فعل أو تقریر ۹۴؎ ’’قرآن کے علاوہ نبی کریم صلی اللہ عليہ وسلم سے جو کچھ وارد ہوا ہے ، (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا) فعل اور تقریر سنت ہے ۔ ‘‘ ٭ امام شاطبی رحمہ اللہ (م ۷۹۰ ھ) نے فرمایا ہے: یطلق لفظ السنۃ علی ما جاء منقولا عن النبی صلي اللّٰه عليه وسلم علی الخصوص مما لم ینص علیہ فی الکتاب العزیز ’’لفظ ِسنت کا اطلاق اس چیز پر ہوتا ہے جو نبی کریم صلی اللہ عليہ وسلم سے منقول ہے بالخصوص وہ چیز جس کا ذکر قرآن کریم میں نہیں ۔ ‘‘۹۵؎ ٭ امام سخاوی رحمہ اللہ (م ۹۰۲ ھ) کہتے ہیں : السنن المضافۃ للنبی صلي اللّٰه عليه وسلم قولا لہ أو فعلا أو تقریرا وکذا وصفا وأیاما۹۶؎ ’’سنن وہ قول ، فعل ، تقریر ، صفت اور احوال ہیں جن کی نسبت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی گئی ہو ۔ ‘‘