کتاب: اخلاص کا نور - صفحہ 90
(۱۴) لوگوں کے ہاتھوں میں جو کچھ ہے اس کا لالچ نہ کرنا‘ کیونکہ اخلاص اور مدح و ثنا کی محبت اور لوگوں کے ہاتھوں میں جو کچھ ہے اس کے لالچ کا ایک دل میں اکٹھا ہونا اسی طرح ناممکن ہے جس طرح آگ اور پانی کا اور گوہ اور مچھلی کایکجا ہونا محال ہے،چنانچہ جب آپ کے جی میں اخلاص کی چاہت پیدا ہو تو سب سے پہلے لالچ کی طرف متوجہ ہو کر اسے لوگوں کے ہاتھوں میں جو کچھ ہے اس کی ناامیدی کی چھری سے ذبح کر دیں،لالچ کے ذبح کرنے کو اس بات کا یقینی علم آسان اور سہل بنا دیتا ہے کہ لالچ کی جانے والی ہر چیز کا خزانہ اللہ واحد ہی کے ہاتھ میں ہے‘ نہ اللہ کے علاوہ کوئی اس کا مالک ہے نہ اس کے سوا کوئی بندہ اس میں سے کچھ عطاکرسکتا ہے۔[1]
(۱۵) اخلاص کے فوائد وثمرات اور دنیا و آخرت میں اس کے نیک انجام کی معرفت حاصل کرنا‘ان ثمرات میں سے یہ بھی ہے کہ اخلاص امت کی نصرت‘ اللہ کے عذاب سے نجات‘ دنیا و آخرت میں منازل ودرجات کی بلندی‘ دنیا میں گمراہی سے حفاظت‘ اللہ عز وجل کی اور اہل
[1] دیکھئے: الفوائد،از ابن القیم،ص: ۲۶۷-۲۶۸۔