کتاب: اخلاص کا نور - صفحہ 78
(ج) حضرت ابراہیم تیمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ میں نے جب بھی اپنے قول کو اپنے عمل پر پیش کیا تو مجھے خوف ہوا کہ میں جھٹلانے والا نہ ہوں۔‘‘[1] (د) حضرت حسن رحمہ اللہ سے ذکر کیا جاتا ہے کہ انھوں نے فرمایا: ’’(ریاکاری)سے مومن ہی ڈرتا ہے اور اس سے منافق ہی مامون ہوتاہے۔‘‘[2] (ھ) حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے کہا:’’میں تمہیں اللہ کا واسطہ دیتا ہوں ‘ کیا تم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا نام بھی منافقوں میں سے بتایا ہے؟ انھوں نے جواب دیا: نہیں،لیکن آپ کے بعد میں کسی اورکا تزکیہ نہیں کروں گا۔‘‘[3]
[1] بخاری مع فتح الباری تعلیقاً بصیغۂ جزم و یقین،حافظ ابن حجر فرماتے ہیں:’’اسے مصنف (امام بخاری) نے ’’ التاریخ‘‘ میں بسند متصل روایت کیا ہے،دیکھئے: فتح الباری ۱/۱۱۰۔ [2] بخاری مع فتح الباری،حافظ ابن حجر فرماتے ہیں:’’اسے جعفر الفریابی نے کتاب صفات المنافقین میں بسند متصل روایت کیا ہے اور صحیح قرار دیا ہے،دیکھئے: فتح الباری ۱/۱۱۱۔ [3] ابن کثیر نے اس سے ملتے جلتے الفاظ میں البدایۃ والنھایۃ میں ذکر کیا ہے ۵/۱۹،نیز دیکھئے: صفات المنافقین از ابن القیم،ص۳۶۔