کتاب: اخلاص کا نور - صفحہ 31
ہوا‘ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اسے اسلام کے احکام سکھارہے تھے اور وہ اپنے اونٹ پر روانہ ہوا تھا کہ اس کے اونٹ کا پیر ایک نیولے کے سوراخ میں جا پھنسا اور اس نے اسے نیچے گرا دیا جس سے اس کی موت واقع ہوگئی،تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’عمل قلیلاً وأجرکثیراً‘‘،تھوڑا عمل کیا اور زیادہ اجر سے نوازا گیا،حماد نے اس بات کو تین بار دہرایا۔[1]
نیک نیتی سے اللہ تعالیٰ مباح اعمال میں برکت عطا فرماتا ہے جس پر بندہ کو ثواب ملتا ہے،اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ إِذا أنْفَقَ الرَّجُلُ على أهْلِهِ يَحْتَسِبُها فَهو له صَدَقَةٌ ‘‘[2]
جب بندہ اپنے اہل و عیال پر حصول ثواب کی نیت سے خرچ کرتا ہے تو وہ اس کے لئے صدقہ ہوتا ہے۔
[1] مسند امام احمد ۴/۳۵۷۔
[2] متفق علیہ بروایت ابو مسعود رضی اللہ عنہ: بخاری،کتاب الایمان،باب ماجاء ان الاعمال بالنیۃ والحسبۃ ولکل امریٔ ما نویٰ۱/۲۴،حدیث نمبر:(۵۵)،مسلم،کتاب الزکاۃ،باب فضل النفقۃ والصدقۃ علی الاقربین والزوج والاولاد ۲/۶۲۵ حدیث نمبر:(۱۰۰۲)۔