کتاب: اخلاص کا نور - صفحہ 24
﴿قُلْ هَـٰذِهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللّٰہِ﴾[1]
کہہ دیجئے کہ یہ میرا راستہ ہے میں اللہ کی طرف دعوت دیتا ہوں۔
نیز ارشاد ہے:
﴿وَمَنْ أَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّن دَعَا إِلَى اللّٰہِ﴾ [2]
اس شخص سے بہتر بات اور کس کی ہوسکتی ہے جو اللہ کی طرف دعوت دے رہاہو۔
اخلاص تمام مسلمانوں پر واجب ہونے والا سب سے عظیم وصف (خوبی) ہے،تاکہ وہ اپنی دعوت و عمل سے محض ذات الٰہی اور دار آخرت (جنت) کے طلبگار اور لوگوں کی اصلاح کے اور انہیں تاریکیوں سے نکال کر روشنی کی طرف لانے کے خواہاں ہوں۔[3]
تیسرا مطلب: اچھی نیت کا مقام اور اس کے ثمرات:
[1] سورۃ یوسف: ۱۰۸۔
[2] سورۃ حم السجدہ : ۳۳۔
[3] دیکھئے: مجموع فتاویٰ سماحۃ الشیخ ابن باز رحمہ اللہ ۱/۳۴۹ و ۴/۲۲۹۔