کتاب: اخلاص کا نور - صفحہ 22
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ لا يَغِلُّ عليهنَّ قلبُ مُسلمٍ: إخلاصُ العملِ للّٰہِ ومناصحةُ أُلاةِ الأمرِ ولزومِ الجماعةِ المسلمين فإنَّ دعوتَهم تُحيطُ مِن ورائِهم۔‘‘[1] تین چیزیں ایسی ہیں کہ جن میں کسی مسلمان کا دل خیانت نہیں کرتا: اللہ کے لئے اخلاص عمل،حکام و امراء کی خیر خواہی اور مسلمانوں کی جماعت کو لازم پکڑنا،کیونکہ ان کی دعا انہیں انکے پیچھے سے گھیرے ہوتی ہے۔ اخلاص مسلمان کے عمل کی روح اور اس کی سب سے اہم خوبی ہے،اخلاص کے بغیر اس کی ساری کوشش و کارکردگی بکھرے ہوئے ذرات کی
[1] سنن ترمذی،کتاب العلم،باب ماجاء فی الحث علی تبلیغ السماع،۵/۳۴،حدیث نمبر:(۲۶۵۸) بروایت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ،مسند احمد۵/۱۸۳،بروایت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ،اس حدیث کو علامہ شیخ البانی رحمہ اللہ نے مشکاۃ المصابیح (۱/۷۸) میں صحیح قرار دیا ہے۔