کتاب: اخلاص کا نور - صفحہ 21
وحی کی جاتی ہے کہ یقینا تمہارا معبود صرف ایک معبود ہے،توجو شخص اپنے رب سے ملاقات کی امید رکھتا ہواسے چاہئے کہ نیک عمل کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی دوسرے کو شریک نہ کرے۔
نیز ارشاد باری ہے:
﴿وَمَنْ أَحْسَنُ دِیناً مِّمَّنْ أَسْلَمَ وَجْھَہُ لِلّٰہِ وَھُوَ مُحْسِنٌ﴾[1]
دین کے اعتبار سے اس شخص سے اچھا اور کون ہو سکتا ہے جو اپنے آپ کو اللہ کے تابع کر دے اور نیکو کار ہو۔
’’اسلام وجہ‘‘اللہ واحدکے لئے ارادہ و عمل کو خالص کرنے کا نام ہے اور ’’احسان‘‘رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع اور آپ کی سنت طیبہ کی پیروی کا نام ہے۔[2]
[1] سورۃ النساء: ۱۲۵۔
[2] مدارج السالکین ۲/۹۰۔