کتاب: اخلاص کا نور - صفحہ 17
پھیرنے اور اس سے قربت حاصل کرنے کا نام ہے‘ جس میں کوئی ریا ونمود ‘ زائل ہونے والے ساز و سامان کی طلب اور بناوٹ نہ ہو‘بلکہ بندہ صرف اللہ واحد کے ثواب کی امید کرے‘ اس کے عذاب سے ڈرے اور اس کی رضا مندی کا حریص ہو۔ اسی لئے امام قاضی عیاض رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’لوگوں کی وجہ سے عمل ترک کردینا ریاکاری اور لوگوں کی خاطر عمل کرنا شرک ہے‘اور اخلاص یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں ان دونوں چیزوں سے عافیت میں رکھے۔[1] مسلمان کی زندگی میں اخلاص یہ ہے کہ وہ اپنے قول و عمل‘ جملہ تصرفات اور ساری تعلیمات و توجیہات سے صرف اللہ واحد کی ذات کا قصد کرے جس کا نہ کوئی شریک ہے اور نہ اس کے سوا کوئی پالنہار ہے۔ دوسرا مطلب: اخلاص کی اہمیت: اللہ تعالیٰ نے تمام مخلوق یعنی جن و انس کو تنہا اپنی عبادت کے لئے پیدا
[1] دیکھئے: مدارج السالکین لابن القیم ۲/۹۱۔