کتاب: اخلاص کا نور - صفحہ 16
اخلاص کی حقیقت یہ ہے کہ بندہ اپنے عمل سے محض اللہ واحد کی قربت کا طالب ہو۔
اہل علم نے اخلاص کی کئی تعریفیں ذکر کی ہیں جو ایک دوسرے سے قریب قریب ہیں :
۱- ایک تعریف یہ کی گئی ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو اطاعت میں تنہا مقصود جاننا اخلاص کہلاتا ہے۔
۲- ایک تعریف یہ کی گئی ہے کہ اخلاص یہ ہے کہ بندہ کے اعمال ظاہر و باطن ہر دو صورت میں برابر ہوں،اور ریاکاری یہ ہے کہ بندے کا ظاہر اس کے باطن سے بہتر اور اچھاہو،اور سچا اخلاص یہ ہے کہ بندے کا باطن اس کے ظاہر سے زیادہ پختہ اور پائیدار (بارونق)ہو۔
۳- ایک تعریف یہ کی گئی ہے کہ عمل کو ہر طرح کی آمیزش سے پاک وصاف رکھنا اخلاص کہلاتا ہے۔[1]
سابقہ تعریفوں سے واضح ہوا کہ اخلاص:عمل کو اللہ واحد کی طرف
[1] مدار ج السالکین لابن القیم ۲/۹۱۔