کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 990
نفسیاتی و اجتماعی مشکلات وساوس کا علاج السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  جناب اکثر ایسا  ہوتا ہے  کہ دل بہت پریشان سا ہوجاتا ہے  لیکن کچھ سمجھ ہی نہیں آتی کہ کیا ہوجاتا ہے ۔یہاں تک کہ کبھی کبھی پتہ بھی نہیں چلتا کہ  نماز میں کیا پڑھا ہے۔ تو کیا اس کیفیت پر ہمیں نماز پڑھنے پر گناہ ہوتا  ہے ۔؟   الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اس صورت میں آپ اپنی نماز جاری رکھیں کیونکہ اس کی ادائیگی ایک بنیادی فریضہ ہے اور شیطان کے وساوس سے بچنے کے لیے صبح و شام کے اذکار اور خاص طور پر شیطان سے پناہ مانگنے والے اذکار کا کثرت سے ورد کریں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’لَا یُکَلِّفُ اللَّہُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَہَا ۚ لَہَا مَا کَسَبَتْ وَعَلَیْہَا مَا اکْتَسَبَتْ ۗ رَ‌بَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِینَا أَوْ أَخْطَأْنَا ۚ رَ‌بَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَیْنَا إِصْرً‌ا کَمَا حَمَلْتَہُ عَلَی الَّذِینَ مِن قَبْلِنَا ۚ رَ‌بَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِہِ ۖ وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْ‌ لَنَا وَارْ‌حَمْنَا ۚ أَنتَ مَوْلَانَا فَانصُرْ‌نَا عَلَی الْقَوْمِ الْکَافِرِ‌ینَ‘‘ ﴿٢٨٦﴾ اللہ تعالیٰ کسی جان کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا، جو نیکی وہ کرے وہ اس کے لئے اور جو برائی وہ کرے وہ اس پر ہے، اے ہمارے رب! اگر ہم بھول گئے ہوں یا خطا کی ہو تو ہمیں نہ پکڑنا، اے ہمارے رب! ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جو ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا، اے ہمارے رب! ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جس کی ہمیں طاقت نہ ہو اور ہم سے درگزر فرما! اور ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم کر! تو ہی ہمارا مالک ہے، ہمیں کافروں کی قوم پر غلبہ عطا فرما۔ ہذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی ٰکمیٹی محدث فتویٰ