کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 901
بینرز و تصاویر کی شرعی حیثیت
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
لا ہو ر سے محمد بشیر لکھتے ہیں کہ جب کسی شہر میں سر براہ مملکت یا کسی بڑے سیا سی راہنما کی آمد ہو تی ہے تو جگہ جگہ 50*30سائز کی تصا ویر لگا ئی جا تی ہے ان کی شر عی حیثیت کے متعلق آگا ہ فر ما ئیں ۔؟
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ!
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
آج امت مسلمہ جن فتنو ں میں بڑی شدت سے مبتلا ہے ان میں ایک فتنہ تصویر بھی ہے حا لا نکہ دین اسلا م میں تصویر کشی کی بہت حو صلہ شکنی کی گئی ہے قبل از اسلا م بت پر ستی کے عا م ہو نے میں جو عوا مل کا ر فر ما تھے ان میں تصویر سر فہرست ہے چنانچہ حضرت ابن عبا س رضی اللہ تعالیٰ عنہ قو م نو ح میں بت پر ستی کا پس منظر با یں الفا ظ بیا ن کر تے ہیں : حضرت نو ح علیہ السلام نے جب اپنی قو م میں وعظ و تبلیغ کا آغا ز فر ما یا تو ان کی قو م نے رد عمل کے طو ر پر کہا تم ہر گز اپنے معبودوں کو نہ چھو ڑ نا اور ود سواع یغو ث یعوق اور نسر کو بھی نہ چھو ڑنا ۔(7/نو ح 23)
یہ پا نچو ں قو م نو ح میں نیک آدمیو ں کے نا م تھے جب فو ت ہو گئے تو شیطا ن نے ان کے عقیدت مندو ں کو کہا کہ ان کی تصویریں بنا کر اپنے گھرو ں اور دوکا نو ں میں رکھ لو تا کہ ان کی یا د تا زہ رہے اور ان کے تصور سے تم بھی ان کی طرح نیکیا ں کر تے رہو جب تصویر بنا کر رکھنے والے مر گئے تو شیطا ن نے دو سرو ں کو یہ کہہ کر شر ک میں ملوث کر دیا کہ تمہا ر ے با پ دادا تو ان کی عبا دت کر تے تھے جن کی تصا ویر تمہارے گھرو ں میں لٹک رہی ہیں چنانچہ انہو ن نے ان کی پو جا شرو ع کر دی پھر ان کی اتنی شہر ت ہو ئی کہ عر ب میں بھی ان کی پو جا ہو نے لگی دو مۃ الجندل میں قبیلہ کلب کا سواع سا حل بحر پر قبیلہ ہذیل کا یغو ث سبا کے قریب قبیلہ مرا د اور بنو غطیف کا یعوق قبیلہ ہمدان کا وداور نسر قوم حمیر کے قبیلہ ذوالکلا ع کا معبو د رہا ۔ (صحیح بخاری تفسیر 4920)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی شنا عت کو با یں الفا ظ بیا ن فر ما یا :
جس گھر میں کتا اور تصاویر ہو وہا ں رحمت کے فر شتے نہیں جا تے۔ (صحیح بخا ر ی : اللبا س 5949۔)
(2)قیا مت کے دن تصویر بنانے والے سخت ترین عذاب سے دو چا ر ہو ں گے ۔(صحیح بخا ری :اللباس5950)
(3)جو تصویریں بنا تے ہیں ۔ انہیں قیا مت کے دن اپنی تخلیقا ت میں روح ڈا لنے کے متعلق کہا جا ئے گا بصورت دیگر انہیں المنا ک سزا دی جائے گی ۔(صحیح بخا ری :اللبا س 5951)
(4)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تصویر بنانے والو ں پر لعنت فر ما ئی ہے ۔(صحیح بخا ری : اللبا س 5962)
صورت مسئولہ میں سیا سی راہنما ؤں کی قد آور تصاویر آویزں کر نا انتہائی گھناؤنا فعل ہے علما حضرات بھی اس فتنہ میں پو ری طرح ملو ث ہیں اضطراری اور مجبو ری کی با ت زیر بحث نہیں کیو ں کہ بوقت ضرورت تو خنزیر اور مردار بھی کھا یا جا سکتا ہے اگر چہ اس کی بھی حدود و قیود ہیں تا ہم پا سپو رٹ شنا ختی کا رڈ کر نسی نو ٹو ں کی آڑ میں شو قیہ تصاویر کو جا ئز قرار نہیں دیا جا سکتا ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتاویٰ اصحاب الحدیث
ج1ص449