کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 874
(204)کیا آنحضرت ﷺ نے یا صحابہ کرام نےکبھی یا ہمیشہ ٹوپی بغیر پگڑی کےاستعمال کی ہے ؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ مسلمانوں کی اکثریت نماز اورغیر نماز تمام اوقات میں محض ٹوپی بغیر عمامہ کےاستعمال کرتی ہےکیا آپ ﷺ نے یاصحابہ کرام نےکبھی یاہمیشہ ٹوپی بغیر پگڑی  کےاستعمال کی ہے ؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! نماز میں اورنماز سےباہر ہمیشہ یاکبھی صرف ٹوپی استعمال کرنی بلاشبہ جائز اورمباح ہے۔پگڑی باندھنے نہ فرض ہے، نہ واجب نہ سنت موکدہ ۔ اورحدیث ’’ إن فرق مابینا وبین المشرکین العمائم علی القلانس ، ، ترمذی ( کتاب اللباس باب االعمائم علی القلنسوة (1784 4/248 ) اورداؤد ( کتا ب اللباس باب فی العمائم (4078 ) 4/241 ) ضعیف ثابت ہوتی ہے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بغیر عمامہ کےصرف  ٹوپی بھی استعمال فرمایا کرتے تھے ۔ امام ابن القیم ’’زادالمعاد ‘‘ (1؍135) میں فرماتےہیں :’’  وکان یلبسہا (ای العمامة ) ویلبس تحتہا  القلنسة ، وکان یلبس  القلنسوة بغیر عمامة ، ویلبس العمامة بغیر قلنسوة ، انتہی  اورجامع ترمذی (4/177) میں ہے’’  عَنْ أَبِی یَزِیدَ الخَوْلاَنِیِّ، أَنَّہُ سَمِعَ فَضَالَةَ بْنَ عُبَیْدٍ، یَقُولُ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ یَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: الشُّہَدَاءُ أَرْبَعَةٌ: رَجُلٌ مُؤْمِنٌ جَیِّدُ الإِیمَانِ، لَقِیَ العَدُوَّ، فَصَدَقَ اللَّہَ حَتَّی قُتِلَ، فَذَلِکَ الَّذِی یَرْفَعُ النَّاسُ إِلَیْہِ أَعْیُنَہُمْ یَوْمَ القِیَامَةِ ہَکَذَا وَرَفَعَ رَأْسَہُ حَتَّی وَقَعَتْ قَلَنْسُوَتُہُ، قَالَ: فَمَا أَدْرِی أَقَلَنْسُوَةَ عُمَرَ أَرَادَ أَمْ قَلَنْسُوَةَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ،، الحدیث  اور ’’ جامع صغیر  ،، للسیوطی ( ضعیف الجامع الصغیر وزیادتہ 2؍233 ) میں ہے:’’ کان صلی اللہ علیہ یلبس القلانس تحت العمائم ، وبغیر العمائم ویلبس العمائم بغیر القلانس ، وکان یلبس القلانس الیمانیة ،،الحدیث (الرویانی وابن عساکر عن ابن عباس ) اور صحیح بخاری شریف ( کتاب العمل فی الصلاة  باب استعانة  الید فی الصلاة   2؍ 58  ) میں ہے:’’ وضع ابواسحق قلنسوتہ فی الصلوة ورفعہا ،،  اس اثر سےمعلوم ہواکہ ابواسحق سبیعی جوکبارتابعین سےہیں اورامام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کےاستاد  ہیں اور تیس صحابیوں سےحدیث روایت کی ہےنماز بھی صرف ٹوپی  کےساتھ ادا فرماتےتھے ۔  (محدث دہلی ج: 10ش :3 جمادی الآخر 1361ھ؍جولائی1942ء )  ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 318 محدث فتویٰ