کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 823
سرمہ لگانے کی سنیت
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
سرمہ لگانے میں سنت کیاہے ؟ ۔ ( اخوکم :عطا ءاللہ )
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ!
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
انس سے روایت ہے وہ کہتے ہیں : ‘‘ ( نبی صلی اللہ علیہ وسلم ) اپنی دائیں آنکھ میں تین مرتبہ اور بائیں آنکھ میں دو مر تبہ سرمہ لگایا کر تے تھے ’’ ۔ طبقا ت ابن سعد ( 1؍ 484 ) اخلا ق النبی لا بی الشیخ ص ( 183 ) طبرانی کبیر ( 3؍199 ) بزار ، المجمع ( 5؍ 95 ) الصحیحہ ( 2؍ 214) رقم ( 633) اور حد یث شو ائد کے سا تھ صحیح ہے ۔
اور امام تر مذی الشما ئل (4) میں ابن عبا س سے روایت کرتےہیں :وہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرما یا :
( اثمد کا سر مہ استعما ل کر یہ نظر تیز کر تا اور پلکیں اگاتا ہے )
اور وہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک سرمہ دانی تھی جس سے ہر رات تین اس آنکھ میں لگا تے تھے ۔ کتا ب اللبا س برقم ( 1827) اور یہ المشکا ۃ میں بر قم ( 4472) ( 2؍ 383 9 ہے ۔
لیکن ان کاکہنا ہے: ((وزعم النبی صلی اللہ علیہ وسلم ) اگر ابن عبا س کا قول ہےتو یہ حدیث متصل ہےاو ر اگر ترمذی کے استاد محمد بن حمید کا ہے تو حد یث معضل ہے اس لئے شیخ نے ضعیف التر مذی میں کہا ہے : صحیح ہےسوائے اسکے کہنے ‘‘ زعم ’’ کے جیسے مختصر الشما ئل رقم (42) میں ہے ۔
مراجعہ کریں تحفةالحوذی ( 3/ 60 )
اور جمعہ کی رات کو سر مہ لگا نے کیلئے خا ص کرنا مسنون نہیں جیسے کہ بعض کا خیا ل ہے۔ بلکہ جب بھی ضر ورت ہو سر مہ لگائے ، رات ہو یا دن ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتاویٰ الدین الخالص
ج1ص438