کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 788
(237) مردو ں کے لئے سرمہ کا استعمال
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
بغیر ضرورت کے مردوں کے لئے اپنی آنکھوں میں سرمہ استعما ل کر نے کاکیا حکم ہے ؟
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ!
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
سرمی کی دوقسمیں ہیں:
(1)وہ جو تقویت بصر آنکھ کے پردہ کو جلا بخشنے اور آنکھ کی نظا فت و طہارت کے لئے استعمال کیا جا ئے اور اس میں جما ل کا پہلو نہ ہو تو اس میں کو ئی حرج نہیں بلکہ ان مقا صد کے لئے سرمے استعما ل کر نا چاہئے کیو نکہ نبی ﷺ سرمی استعمال فر مایا کر تے تھے خصوصاً جب کہ وہ اصلی اثمد ہو تا ۔
(2) وہ جو محض زینت و جما ل کے لئے استعمال ہو تو یہ عورتوں کے لئے ہے کیو نکہ عورت سے مطلوب یہ ہے کہ وہ اپنے شوہر کے سامنے زیب و زینت کا اظہا ر کر ے ۔مردوں کے لئے اس کے استعمال کا کیا حکم ہے مجھے یہ معلو م نہیں ؟
ہذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتاویٰ اسلامیہ
ج1 ص38