کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 768
مستورات کا بے پردہ خریداری کرنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین ان مسلم مستورات پردہ دار کے متعلق جو اپنے ملی بھائیوں سے تو خوب پردہ کرتی ہیں۔ مگر جب غیر مسلم دکانداروں کے ہاں سودا خریدنے جاتی ہیں۔ تو بے نقاب ہوکر اور ننگے منہ ان سے باتیں کرتیں بحث کرکے اشیاء کانرخ ٹھہراتی ہیں۔ اسلام ان عورتوں ان کے شوہروں اور ان کےورثاء کےلئے کیا تعزیر تجویز کرتا ہے؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! ایسی عورتیں قرآن مجید کے صریح حکم کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔ اور ان کے متعلق حدیث شریف میں بہت بُرا کہا گیا ہے۔ بعض روایات میں بے پردہ اغیار کے سامنے پھرنے والی عورتوں کو زانی کے لفظ سے خفگی کا اظہار ہے۔ بعض جگہ لعنت بھی آئی ہے۔ بہرحال بے پرد گی شرعا و عرفا بہت برے نتائج کا موجب ہے مسلمان مردوں کو چاہیے کہ اپنی عورتوں کو سختی سے روکیں ۔ عمداً تساہل  کرنے والا دیوث ہے ۔ اللہ اعلم  (اہلحدیث ص13 ۔ 17 ذی قعدہ 1358ء)   فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 351