کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 736
فرمایا ہے کہ یہود ونصاریٰ سفید بالوں کو نہیں رنگتے..الخ
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
حدیث شریف میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ یہود ونصاریٰ سفید بالوں کو نہیں رنگتے ۔ تم ان کی مخالفت کرو سفید بالوں کو رنگو مگر سیاہ نہ کرو ۔ اس کی وضاحت فرمائیں پہلے بھی آپ نے فرمایا کہ جب تمام بال سفید ہو جائیں اور ایک بال بھی سیاہ نہ ہو تو پھر اس پر عمل ہو سکتا ہے ۔ مگر میں مطمئن نہیں ہوا کیونکہ مندرجہ بالا حکم کے مقابلے میں مجھے ایسی کوئی دلیل نہیں ملی جس سے یہ ثابت ہو جائے کہ تمام بال سفید ہو جائیں اور ایک بھی سیاہ نہ ہو ۔ بلکہ یہ ایک حدیث ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بال گنے جا سکتے تھے یعنی سفید کم تھے اور سیاہ زیادہ تھے اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ سفید کم اور سیاہ زیادہ ہوں تو نہ رنگنے کی گنجائش ہے مگر یہ دلیل نہیں مل رہی کہ تمام کے تمام بال سفید ہوجائیں تو رنگنے چاہیں مگر اب حال تو یہ ہے کہ جو حضرات رنگنے کے قائل نہیں وہ تو تمام کے تمام بال سفید ہونے پر بھی نہیں رنگتے ۔
محمد یعقوب ہری پور
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
صحیح مسلم کتاب اللباس میں ہے ابوبکر صدیق سوال کے والد گرامی ابو قحافہ سوال کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا تو اس کا سر اور اس کی داڑھی ثغامہ بوٹی کی طرح بالکل سفید تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کے سفید بالوں کو بدلو اور اسے سیاہ رنگ سے بچاؤ ۔ ۵/۸/۱۴۱۶ہـ
قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل
جلد 01 ص 524