کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 715
کئی لوگ اپنے بچوں کی تصاویر بنوا کر رکھتے ہیں السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ (1)کئی لوگ اپنے بچوں کی تصاویر بنوا کر رکھتے ہیں کہ بڑے ہوں گے تو دکھائیں گے یا اپنی فیملی کی تصاویر رکھ لیتے ہیں کہ یادگار ہے ان تصاویر کے بارے میں کیا حکم ہے ؟(۲) کیا تصویر بنوا کر بریف کیس یا اٹیچی کیس میں رکھ سکتے ہیں؟(۳) تصویر جس کمرہ میں ہو اس کمرہ میں نماز ادا ہو سکتی ہے یا نہیں ؟ ڈاکٹر محمد حسین پرانی چیچہ وطنی 13/06/98  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! :(۱)یہ سب ناجائز ہے رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں کوئی تصویر دیکھتے تو اسے توڑ ڈالتے آپ  صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے {إِنَّ الَّذِیْنَ یَصْنَعُوْنَ ہٰذِہِ الصُّوَرَ یُعَذَّبُوْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ}  [بے شک یہ تصویروں والے عذاب دئیے جائیں گے قیامت کے دن]  (۲)  نہیں رکھ سکتے ۔ (۳) اگر تصویر کی عبادت کا خیال نہ ہو تونماز درست ہے البتہ تصویر کو کمرہ سے نکالنا یا توڑنا پھوڑنا ضروری ہے ۔ واللہ اعلم             ۲۷/۳/۱۴۱۹ہـ قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل جلد 01 ص 513