کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 69
(113) ٹیلیفون پر عورت سے گفتگو کرنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ اگر کوئی غیر شادی شدہ نوجوان غیر شادی جوان لڑکی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اجنبی عورت سے ایسی گفتگو کرنا جائز نہیں جو شہوت کو بھڑکائے جیسے عشقیہ گفتگو یا نازو نخرہ کے ساتھ گفتگو یا بہت ہی نرم لہجے میں گفتگو خواہ یہ ٹیلیفون پر ہو یا کسی اور طریقے سے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ فَلا تَخضَعنَ بِالقَولِ فَیَطمَعَ الَّذی فی قَلبِہِ مَرَ‌ضٌ وَقُلنَ قَولًا مَعر‌وفًا ﴿٣٢﴾... سورة الاحزاب ’’(کسی اجنبی شخص سے) نرم لہجے میں بات نہ کرو مباداکہ وہ شخص جس کے دل میں کسی قسم کا روگ ہو وہ کوئی خیال کرے۔‘‘ بوقت ضرورت گفتگو میں کوئی حرج نہیں جبکہ وہ فتنہ و فساد سے خالی ہو اور بس بقدر ضرورت ہو۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج3ص92