کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 65
(108) دستانے کے ساتھ اجنبی عورت سے مصافحہ کرنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ اجنبی عورت نے ہاتھ میں دستانہ پہن رکھا ہو تو کیا اس سے مصافحہ کرنا جائز ہے؟ دلائل کے ساتھ جواب دیں، اللہ تعالیٰ آپ کو اجر و ثواب سے نوازے گا، اس سلسلے میں بڑی اور چھوٹی عمر کی عورت کا حکم ایک ہی ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! انسان کے لئے کسی بھی ایسی اجنبی عورت سے جو محرم نہ ہو مصافحہ کرنا جائز نہیں ہے، خواہ اس کے ہاتھ پر دستانہ وغیرہ ہو یا نہ ہو، کیونکہ یہ فتنے کا سبب ہے اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَلا تَقرَ‌بُوا الزِّنیٰ ۖ إِنَّہُ کانَ فـٰحِشَةً وَساءَ سَبیلًا ﴿٣٢﴾... سورة الاسراء ’’ خبردار زنا کے قریب بھی نہ جانا کیونکہ وہ بڑی بے حیائی اور بُری راہ ہے ۔‘‘ یہ آیت کریمہ اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ ہمارے لئے ہر اس چیز کو ترک کردینا ضروری ہے جو زنا تک پہنچانے والی ہو خواہ شرمگاہ کا زنا ہو جو اس کی سب سے بھیانک صورت ہے یا اس سے کم تر درجہ کا زنا ہو اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اجنبی عورت کے ہاتھ چھونے سے شہوت کو تحریک ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ احادیث میں اس بات پر شدید و عید آئی ہے کہ آدمی غیر محرم عورت سے مصافحہ کرے اور اس مسئلے میں نوجوان اور بڑی عمر کی عورت میں کوئی فرق نہیں۔کیونکہ عمر کے اعتبار سے لوگوں کا نقطہ نگاہ مختلف ہوتا ہے مثلاً ایک آدمی ایک عورت کو بوڑھی سمجھتا ہے تو ممکن ہے کوئی دوسرا اسے جوان تصور کرتا ہو۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج3ص88