کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 579
کیا اخبارات کو دستر خوان کے طور پر استعمال کرنا جائز ہے؟
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
کیا اخبارات سے کھانے کے دستر خوان کا کام لینا جائز ہے؟ اور اگر جائز نہ ہو تو پھر انہیں پڑھنے کے بعد کیا کرنا چاہیے؟ (ولاء ف)
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
جن اخبارات وجرائد میں قرآنی آیات یا اللہ عزوجل کا ذکر ہو انہیں نہ تو کھانے کے دستر خوان کے طور پر استعمال کرنا جائز ہے نہ چیزیں رکھنے کے لیے ان کے لفافے بنانا جائز ہے اور نہ ہی کسی ایسے مصرف میں لانا جائز ہے جس سے توہین ہوتی ہو۔ ایسی صورت میں یا تو ان اخبارات وجرائد کو کسی مناسب جگہ پر محفوظ کر دینا چاہیے یا جلا دینا چاہیے اور یا انہیں پاک زمین میں دفن کر دینا چاہیے۔
فتاوی بن باز رحمہ اللہ
جلداول -صفحہ 244