کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 576
اہل کتاب ملکوں سے درآمد شدہ گوشت
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
میرا یہ سوال اس گوشت اورفریزکی ہوئی مرغی کے بارے میں ہے جسے بیرونی ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے اورجس کے بارے میں ہمیں یہ معلوم نہیں ہوتا کہ اسے کس طرح ذبح کیا گیا ہے بعض علماء فرماتے ہیں کہ اس قسم کا گوشت نہیں خریدنا چاہئے؟
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
اگرمذکورہ گوشت اہل کتاب کے ملکوں سے درآمد کیاگیا ہو تواسےکھانا حلال ہے بشرطیکہ تمہیں کوئی ایسی بات معلوم نہ ہو جو اس کی حرمت پر دلالت کرتی ہو کیونکہ ارشادباری تعالی ہے:
﴿الْیَوْمَ أُحِلَّ لَکُمُ الطَّیِّبَاتُ ۖ وَطَعَامُ الَّذِینَ أُوتُوا الْکِتَابَ حِلٌّ لَّکُمْ وَطَعَامُکُمْ حِلٌّ لَّہُمْ﴾ (المائدۃ۵/۵)
‘‘آج تمہارےلئےسب پاکیزہ چیزیں حلال کردی گئیں ہیں اوراہل کتاب کاکھانابھی تمہارےلئےحلال ہےاورتمہاراکھاناان کےلئےحلال ہے۔’’
اہل کتاب کے بعض ملکوں کے بعض مذبح خانوں میں جانوروں کو جو غیر شرعی طریقے سے ذبح کیا جاتا ہے تواس سے یہ لازم نہیں آتا ہے کہ اہل کتاب کے ملکوں سے درآمد کئے جانے والے تمام ذبیحے حرام ہیں حتی کہ کسی معین ذبیحہ کے بارے میں یقینی طورپر یہ معلوم نہ ہو جائے کہ اسے ایسے مذبح خانے سے منگوایا جاتا ہے جس میں جانوروں کوغیر شرعی طریقے سے ذبح کیا جاتا ہے کیونکہ اصل حلت وسلامتی ہے الا یہ کہ کوئی ایسی بات معلوم ہو جو اس کی حرمت کی متقضی ہو!
مقالات وفتاویٰ ابن باز
صفحہ 416