کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 520
قرآن کی ویڈیو بنانا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ عائشہ  بذریعہ ای میل  سوال کر تی  ہیں  کہ کیا  درس قرآن  کی ویڈیو فلم بنا ئی جا سکتی ہے  تا کہ دوسر ے لو گو ں  یا دور کے مما لک تک اللہ کا پیغا م  پہنچا یا جا ئے اگر جا ئز  ہے تو  کیا اس  قسم  کی ویڈ یو   فلم  عورتیں  دیکھ  سکتی  ہیں  نیز  درس  قرآن  سننے  کے لیے  ٹی وی  یا ویڈیو  گھر میں رکھا جا سکتا ہے ؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! بشر ط صحت  سوال واضح ہو کہ تصویر کشی کے متعلق رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  سے متعدد  تنبیہی اور امتناعی  احکا م  کتب و حدیث  میں مر وی  ہیں  یہ ٹی وی جیسے فتنہ  کے ثمرا ت ہیں  کہ پہلے پہلے  سینما  گھر مخصوص مقا ما ت  پر ہوتے تھے اب ان کی آمد سے جگہ جگہ  سینما  گھر  کھل گئے ہیں بلکہ گھروں اور دکا نو ں  کو بے حیائی  اور فحا شی  کے اڈوں  میں بد ل دیا گیا ہے اسے  دوسروں  تک اللہ کا پیغا م  پہنچا نے  کا ذریعہ  قرار  دینا  محض  خا م  خیا لی ثابت ہو ا ہے اس کے استعمال  سے نہ صرف غلی گلی  کو چے کو چے  سینما  گھر  کھل  گئے ہیں  بلکہ علما ئے کرا م میں دعوت و تبلیغ  کے جذبا ت  بھی  ما ند  پڑ گئے  ہیں  ان میں  جذبہ  نما ئش  پر وان  چڑھا ہے  اسے  انتہا ئی  مجبو ر ی  یا یقینی  فا ئدہ  کے پیش نظر  تو کسی  حد  تک  استعما ل  کر نے  کی گنجا ئش  ہے اگر  اللہ  کا پیغا م  پہنچا نا  مقصو د  ہے تو کیسٹ  اور ٹیپ  ریکا ڈر کے ذریعے  اللہ کا پیغا م آگے  پہنچا نے  میں کو ئی قبا حت  نہیں ہے ہما ر ے نز دیک  ٹی وی  اور وڈیڈیو  کے استعما ل  سے پر ہیز  کر نا   زیا دہ بہتر ہے  خو اہ  اس سے مقصو د  تبلیغ  ہی کیو ں نہ ہو،(واللہ اعلم  با لصوا ب ) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اصحاب الحدیث ج1ص460