کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 39
عورت کی شرمگاہ کا بوسہ لینا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا عورت کی شرمگاہ کا بوسہ لینا جائز ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگرچہ بعض اہل نے اس کو استمتاع کے عموم میں شامل سمجھ کر اس کی اجازت دی ہے۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ مغربی تہذیب کا اثر ہے جو ہمارے معاشرے میں ناسور کی طرح پھیلتا جا رہا ہے۔ یہ عمل تکریم انسانیت اور احترام مسلم کے منافی ہے۔اللہ نے انسان کو اس سے بلند پیدا فرمایا ہے۔ کیا کسی مسلمان کے لئے یہ مناسب طرز عمل ہے کہ وہ جس منہ کے ساتھ قرآن مجید کی تلاوت کرتا ہو،اذکار پڑھتا ہو اور اللہ کی تسبیح کرتا ہو ۔ اسی منہ کے ساتھ شرمگاہ کا بوسہ لے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات سے واضح ہوتا ہے کہ آپ ہر اچھے کام کو دائیں ہاتھ سے انجام دیتے تھے۔ اور استنجاء وغیرہ بائیں ہاتھ سے فرماتے تھے۔جب ہاتھوں میں اتنی احتیاط کی جا سکتی ہے تو زبان تو پھر ایک افضل واعلیٰ عضو ہے۔ لہذا آدمی کو چاہیے کہ وہ مغرب کی مشابہت اختیار کرنے کی بجائے تکریم انسانیت اور احترام مسلم کا خیال رکھے اور اللہ تعالی کی جانب سے حلال کردہ امور سے استمتاع پر قناعت کرے۔اور مشکوک امور سے اجتناب کرے۔ ہذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتویٰ کمیٹی محدث فتویٰ