کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 363
(535) جو شخص اپنے گھر میں فحش مجلات لانے کی اجازت چاہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو اپنے گھر میں ایسے فحش  کی اجازت دے، جن میں تصویریں  اور ایسے مقالات ہوں، جو شرعاً حرام ہیں۔ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! کسی بھی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے گھر میں  ایسے مجلات اور ناول لائے،جن میں ایسے مقالات ہوں،جو الحاد و بدعت و ضلالت یا برائی و بے حیائی اور جنسی بے راہ روی اور انارکی کی طرف دعوت دیتے ہوں ،کیونکہ یہ اخلاق وعقیدہ کو خراب کرتے ہیں،ہر گھر کا سر براہ اپنے گھر کے بارے میں جواب دہ ہے،کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: [الرجل راع علی اہل بیتہ و ہو مسئوول عنہم،[صحیح بخاری،الجمعة، باب القری و المدن، ح:۸۹۳ و صحیح مسلم ،الامارة۔، باب، الفضیلة الامیر العادل، الخ ،ح:۱۸۲۹ واللفظ لہ] آدمی اپنے گھر کا حاکم ہے اور اس سے ان کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص409