کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 349
زنا کی سزا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ زنا کا عذاب قرآن وحدیث کی روشنی بیان کریں۔؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! زنا ایک نہایت قبیح فعل اور بہت بڑا فساد ہے ۔ اس کے اثرات بھی بہت بڑے ہیں اور اس سے بہت سے نقصانات جنم لیتے ہیں۔زنا کی سزا دنیا وآخرت دونوں جہانوں میں دی جاتی ہے۔دنیا میں اس کی سزا یہ ہے کہ غیر شادی شدہ کو سو کوڑے اور شادی شدہ کو رجم کرنے کے سزا دی جاتی ہے ۔جبکہ آخرت میں جہنم کا رسوا کر دینے والا عذاب ہے۔ سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( رات میرے پاس دو آنے والے آئے اورمجھے اٹھا کراپنے ساتھ لے گئے ۔۔۔۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہم اس سے آگے چلے تو تنور جسی چیز کے پاس آئے تواس میں شوروغوغا اورآوازیں سی پیدا ہورہی تھیں ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیان کرتے ہیں کہ ہم نے اس میں جھانکا تواس میں مرد وعورت بالکل ننگے تھے اوران کے نیچے سے آگ کے شعلے آتے اوران کی شعلوں کے آنے سے وہ شورو غوغا کرتے ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں نے ان دونوں سے پوچھا یہ لوگ کون ہیں ؟۔۔۔۔ وہ کہنے لگے : وہ جوتنور جیسی چیز میں لوگ تھے وہ سب زنا کرنے والے مرد وعورتیں تھیں ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 6525 ) ۔ لیکن اگر اللہ کسی کے گناہ کی پردہ پوشی کرتا ہے اور اس کا گناہ قاضی کے سامنے نہیں آتا تو اسے خود بھی چاہیے کہ وہ اپنے گناہ کو چھپائے اور اللہ سے انتہائی توبہ کرے تا کہ قیامت کو جب کامل انصاف کے لیے سب مقدمے اللہ کی عدالت میں لگیں گے اور ہر ہر گناہ کو دیکھا جائے گا تو اس وقت یہ شخص جہنم کی سزا سے بچ جائے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتوی