کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 34
بچوں کو سمجھانے کے لیے جھوٹ بولنا
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
کیا ہم بچوں کو جو ضدی ہوتے ہیں ان کو سمجھانے کے لئے جھوٹ بول سکتے ہیں حدیث کے حوالے سے جواب دیں۔؟
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
مسند احمد کی ایک روایت کے الفاظ ہیں کہ
«من قال لصبی تعال ھاک ثم لم یعطہ فھی کذبة»(حدیث:9625)
جس نے کسی بچے سے کہا کہ ادھر آؤ یہ لے لو اور پھر اسے وہ نہ دیا جس کے لیے اس نے اسے بلایا تھا تو یہ بھی ایک جھوٹ ہے۔
اس روایت کو شیخ شعیب ارنووط نے شیخین کی شرط پر صحیح قرار دیا ہے۔
اور جھوٹ کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام قرار دیا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
محدث فتوی
فتوی کمیٹی