کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 317
شادی شدہ زانی کی حد
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
(1) اپنی حقیقی لڑکی سے ہمبستری کر لی حالانکہ اس کی بیوی موجود ہے جو کہ حقیقی لڑکی کی والدہ ہے اب زانی مذکور شخص کے نکاح پر کیا اثر پڑا اگر مذکور شخص کی بیوی بوجہ زنا کے مطلقہ ہو گئی ہو تو دوبارہ گھر میں آباد رکھنے کی کیا صورت ہو گی؟
(2)ایک شخص نے اپنی حقیقی ساس سے ہمبستری کر لی حالانکہ اس کی بیٹی موجود ہے اب اس مذکور زانی کے نکاح پر کیا اثر پڑا اگر زانی کی عورت بوجہ زنا کے مطلقہ ہو گئی ہو تو دوبارہ گھر میں آباد رکھنے کی کیا صورت ہو گی؟
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ!
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
جناب کی دونوں مسئولہ صورتوں میں زانی شادی شدہ ہے جیسا کہ سوال کی عبارت سے واضح ہے اور سب جانتے ہیں کہ اسلام میں ایسے شخص کی سزا رجم ہے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ کا نظریہ ’’فَلاَ حَدَّ عَلَیْہِ‘‘ محرمات ابدیہ سے نکاح کرنے کے بعد وطی کرنے والوں کے متعلق ہے آپ کے سوال میں ذکر کردہ صورتوں کے متعلق نہیں ہے۔
وباللہ التوفیق
احکام و مسائل
نکاح کے مسائل ج1ص 322