کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 25
معاشرتی نظام
حارث نام رکھنے کا جواز
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
کیا حارث نام رکھنا جائز ہے۔؟
الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ!
الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد!
جی بالکل جائز ہے ،حارث کا معنی ہے محنت کرنے والا اور کھیتی باڑی کرنے والا،ایک حدیث مبارکہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حارث نام کی تعریف فرمائی ہے ،کہ یہ سب سے سچا نام ہے۔:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«تَسَمَّوْا بِأَسْمَاءِ الْأَنْبِیَاءِ، وَأَحَبُّ الْأَسْمَاءِ إِلَی اللَّہِ عَبْدُ اللَّہِ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ، وَأَصْدَقُہَا حَارِثٌ، وَہَمَّامٌ، وَأَقْبَحُہَا حَرْبٌ وَمُرَّةُ»(سنن ابو داود:4950،قال الالبانی صحیح دون قولہ تَسَمَّوْا بِأَسْمَاءِ الْأَنْبِیَاءِ، )
تم (اپنی اولاد کے) نام انبیاء علیہم السلام کے ناموں پر رکھو اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ نام ”عبداللہ اور عبد الرحمن “ہیں اور زیادہ سچ ثابت ہونے والے نام ”حارث اور ہمام “ہیں اور زیادہ بُرے نام ”حرب اور مرة “ہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتوی کمیٹی
محدث فتوی