کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 209
(93)دو بہنوں کو اکٹھے نکاح میں رکھنے کی منع میں کیا حکمت ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ دوبہنوں کواکٹھے نکاح میں رکھنے کی منع میں کیا حکمت ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! ایسےسوالات صرف اعتراضات کے نمبربڑھانے کے علاوہ اورکوئی مقصد نہیں رکھتے۔اگرکوئی اسلام کاپیروکارایساسوال کرتا ہے تواس کو ایسا سوال نہیں کرناچاہئے۔ہاں!اگرکوئی ملحد کرتا ہے توپہلے وہ اسلام کوسچامانے پھر کوئی دوسری بات کرےلیکن جواسلام کو مانتا ہی نہیں ہےاس میں کسی بات کی حکمت کے متعلق پوچھتاہےتووہ محض اپنا اوردوسروں کاوقت ضائع کررہا ہے،بہرصورت اسلام کی  اس مخالفت میں بھی عظیم حکمت ہے۔ بات دراصل یہ ہے کہ دوسوکنوں کی آپس میں اکثر نہیں بنتی،کبھی کبھی تووہ حدسےبڑھ جاتی ہیں،ایک سوکن دوسری سوکن کو نقصان پہنچانے کے لیے گاہے بگاہے اس کی جان کے  درپے ہوتی ہےجبکہ اسلام دوبہنوں کی آپس میں ایسی عداوت اورقطع تعلقی کو ہرگزپسندنہیں کرتا،اس لیے اسلام دوبہنوں کوایک ساتھ جمع کرنے سےمنع کرتا ہے۔اگردونوں کا ایک دوسری کو نقصان پہنچانے کا خیال بھی نہ رہے لیکن دل توایک دوسرے سےبغض آلودہ اورمتنفرہوجاتےہیں اوریہ جوبات اسلام میں قطعاپسندنہیں ہے کیونکہ یہ بات رشتہ داری ٹوٹنے پرمتنج ہوتی ہےاوررشتہ داری توڑنابہت بڑاگناہ ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ راشدیہ صفحہ نمبر 435