کتاب: اجتماعی نظام - صفحہ 208
(68)مقبرے کا حکم السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ قبروں پرمقبرےوغیرہ تعمیرکرنا کس طرح درست ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! کسی کی بھی قبرکے اوپرخواہ وہ کسی ملک کا بانی ہویا ولی ہویابزرگ ہویا عام آدمی ہواس پر کچھ تعمیرکرناسخت منع اورحرام ہے،کیونکہ احادیث صحیحہ میں اس کی ممانعت واردہے بلکہ اس پر تعمیرشدہ چیز کو مٹادینے کا حکم ہے کیونکہ یہ ساری چیزیں شرع کی مخالف ہیں باقی باہرکے لوگ پہلے آکرملک کے بانی کی قبرکی زیارت کریں اس پر چادرچڑھائیں۔یہ سارے کام بدعت سیئہ اورشرک کے ہیں اورناحق ہیں جن کو قطعانہیں کرناچاہئے ۔ایسے کاموں کامرتکب اپنے ایمان کی تجدید کر ے کیونکہ یہ شرعی نہیں ہیں بلکہ سخت ناجائزاورحرام ہیں۔اسی طرح ملک میں جو رواج چل رہا ہے وہ سراسرناجائز وحرام اوربدعت  ہے جوقطعا نہیں کرنا چاہئے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ راشدیہ صفحہ نمبر 388